💥حج کے ارکان:


حج کے ارکان کا پورا کرنا اشد ضروری ہے اگر یہ چھوٹ جائیں تو ان کو پورا کرے لیکن اگر پورا کرنا ممکن نہ ہو تو اس کا حج صحیح نہ ہو گا اور اسے دوبارہ حج کرنا ہو گا۔

حج کے چار ارکان ہیں، ان کی تفصیل درج ذیل ہے:

💫1 احرام یعنی حج اور عمرے کی نیت:

حدیث مبارکہ ہے:
بیشک اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے

💫2۔ میدان عرفات میں وقوف:
حدیث مبارکہ ہے :
حج عرفہ میں وقوف کا نام ہے

💫3۔ طوافِ زیارت:
اسی کو طواف افاضہ بھی کہتے ہیں کیونکہ فرمان باری تعالی ہے :
اور وہ بیت العتیق کا طواف کریں۔
(سورةالحج : 29)

💫4۔ سعی کرنا:
حدیث مبارکہ ہے:
تم سعی کرو، کیونکہ اللہ تعالی نے تم پر سعی کو فرض قرار دیا ہے۔


💥 حج کے واجبات:
حج کے واجبات ادا کرنے کی پوری کوشش کی جائے لیکن اگر کسی مجبوری سے چھوٹ گئے تو اس پر ایک دم (بکری ذبح کرنا) واجب ہے بغیر دم کے حج مکمل نہیں ہو گا اور اگر کوئی شخص واجب کو جان بوجھ کر بغیر کسی شرعی عذر کے چھوڑ دیتا ہے تو وہ سخت گنہگار ہے جسے اپنے گناہ سے توبہ، آئندہ ایسا نہ کرنے کا عہد اور بطور جرمانہ کے ایک دم دینا چاہئیے۔

💥 حج کے واجبات کی تعداد سات ہے، جو مندرجہ ذیل ہیں:

💫1 مخصوص مقامات سے احرام باندھنا:

حاجی کیلئے معتبر مقامات سے احرام باندھنا، یعنی مقررہ مخصوص مقامات سے احرام کی چادریں زیب تن کرنا واجب ہے۔

💫2 وقوف عرفہ:
دن میں وقوفِ عرفہ کرنے والے کیلئے غروب آفتاب تک میدانِ عرفہ میں ٹھہرنا۔

💫3 ایام تشریق کی راتیں منٰی میں گزارنا:
حجاج کو پانی پلانے اور بوڑھے و خواتین حجاج کا خیال رکھنے والوں کے علاوہ دیگر لوگوں کا ایام تشریق کی راتیں منٰی میں گزارنا۔

💫4 مزدلفہ میں قیام کرنا:
حجاج کو پانی پلانے اور بوڑھے و خواتین حجاج کا خیال رکھنے والوں کے علاوہ دیگر لوگ اگر مزدلفہ میں رات کے ابتدائی نصف حصہ میں آجائیں تو آدھی رات کے بعد تک مزدلفہ میں قیام کرنا۔ (کچھ اہل علم نے مزدلفہ میں رات گزارنے کو رکن قرار دیا ہے، چنانچہ اس صورت میں 10 تاریخ کی رات مزدلفہ میں گزارے بغیر حج نہیں ہو گا)

💫5 ترتیب سے تین شیطانوں کو کنکریاں مارنا

💫6 بال منڈوانا یا کتروانا

💫7 طوافِ وداع کرنا


💥سنت:
ارکان اور واجبات کے علاوہ باقی اعمال حج کے سنن میں داخل ہیں۔
سنت یہ ہے کہ اس کے چھوٹ جانے سے حج تو بے کار نہیں ہوتا البتہ اس سنت کی اہمیت کے لحاظ سے اجر وثواب میں کمی ضرور واقع ہو گی۔