💥حج کی اقسام:

حج کی تین اقسام ہیں:

▪1 حج تَمَتّع
▪2 حج اِفراد
▪3 حج قِران

◼حجِ تمتع:
حج تمتع وہ حج ہے جس میں عمرہ اور حج دونوں ادا کیے جائیں لیکن عمرہ ادا کر کے احرام کھول دیا جائے اور حج ادا کرنے کے لیے دوبارہ سے احرام باندھا جائے۔ جو یہ حج کرے وہ حاجی متمتع کہلاتا ہے۔

◼ حجِ افراد :
حجِ افراد وہ حج ہے جس میں عمرہ شامل نہیں۔ اس میں صرف حج کا احرام باندھا جاتا ہے۔ اہل مکہ اور حدودِ حرم کے درمیان میں رہنے والے باشندے حجِ افراد کرتے ہیں۔ دوسرے ملک سے آنے والے بھی حجِ افراد کر سکتے ہیں۔
حجِ افراد کرنے والے حاجی کو مفرد کہتے ہیں۔

◼حجِ قِران:
حجِ قِران وہ حج ہے جس میں حج اور عمرہ اکٹھا ادا کیا جائے اور حج اور عمرہ ادا کرنے کے لیے احرام ایک ساتھ باندھ لیا جائے۔ حجِ قِران کرنے والا حاجی قارن کہلاتا ہے۔

حج قِران اور حجِ افراد کرنے والے شخص کے اعمالِ حج ایک جیسے ہی ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ حجِ قِران کرنے والے پر قربانی ہے اور حج افراد کرنے والے پر قربانی نہیں۔

💫حج کی افضل قسم:
ان تینوں اقسام میں افضل قسم حجِ تمتع ہے اور یہی وہ قسم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام کو جس کا حکم دیا اور اس پر انہیں ابھارا۔ حتٰی کہ اگر کوئی انسان حجِ قران یا حجِ افراد کا احرام باندھے تو اس کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے احرام کو عمرہ کا احرام بنا لے اور عمرہ کرنے کے بعد احرام کھول کر حلال ہو جائے تاکہ وہ حجِ تمتع کر سکے اگرچہ وہ طوافِ قدوم (مکہ معظمہ پہنچنے پر حاضری کا طواف) اور سعی کے بعد ہی کیوں نہ ہو۔ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجةالوداع کے سال جب طواف اور سعی کر لی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین بھی تھے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس کے ساتھ بھی قربانی نہ تھی، اسے حکم دیا کہ وہ اپنے احرام کو عمرہ کے احرام میں بدل لے اور بال چھوٹے کروا کر حلال ہو جائے۔
اور فرمایا:
اگر میں اپنے ساتھ قربانی نہ لاتا تو میں بھی وہی کام کرتا جس کا تمہیں حکم دے رہا ہوں۔