🌹نمازِ اوابین:

اواب کے معنی بہت رجوع کرنے والا، بہت تسبیح خواں الاواب حبشہ کی لغت میں تسبیح بیان کرنے والے کو کہتے ہیں۔ مغرب کی نماز کے فرض اور سنت پڑھنے کے بعد پڑھی جانے والی نماز مستحب ہے، اس کو صلوٰة الاوابین یا نمازِاوابین بھی کہتے ہیں۔

💥 نمازِ اوابین کی کل رکعتیں :

نمازِ اوابین کی زیادہ سے زیادہ بیس اور کم سے کم چھ رکعت نفل ہیں۔ دو رکعت پر سلام پھیرنا افضل ہے۔ پہلے دو نفل جلدی پڑھنا ہے کہ ان دو رکعتوں کو فرشتے نمازِ مغرب کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں لے جاتے ہیں۔ باقی نفل چار چار رکعت یا چھ رکعت ایک سلام کے ساتھ بھی پڑھے جا سکتے ہیں۔


💥 نمازِ اوابین کی فضیلت:

اوابین کے نوافل پڑھنا باعثِ برکت اور مؤجبِ رحمت ہے۔ احادیثِ مبارکہ میں نمازِ اوابین پڑھنے کی فضیلت و ثواب اس طرح سے بیان کیا گیا ہے۔

▪1۔ حضرت عمار بن یاسرؓ مغرب کے بعد چھ رکعت پڑھتے تھے اور انہوں نے فرمایا کہ میں نے حضور اكرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

جس نے مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعت پڑھی اس کے گناہ بخش دیئے گئے، اگر چہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔
(طبرانی)

▪2۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جو شخص مغرب کے بعد بیس رکعت نفل نماز پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنادیتا ہے۔
(ترمذی شریف)

▪3۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

جو شخص مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعت نماز پڑھ لے اور ان کے درمیان کوئی بری بات زبان سے نہ نکالے تو اس کو بارہ سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے۔
(ترمذی شریف)

▪4۔ حضرت حذیفہؓ فرماتے ہیں کہ میں حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تو میں نے آپ کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھی تو آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم عشا تک نماز پڑھتے رہے۔
(نسائی)

▪5۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ
فرشتے ان لوگوں کو گھیر لیتے ہیں جو مغرب اور عشا کے درمیان نماز پڑھتے ہیں اور یہ نمازِ اوابین ہے۔