🌹 تسبیحِ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا:

جب حضرت بی بی فاطمہؓ نے آقائے دو جہاں علیہ الصلوٰة والسلام سے کام میں مشقت کے بارے تھکن کے سبب غلام کا سوال کیا تو آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیوں نہ میں تمہیں اس سے بہتر چیز دوں اور پھر فرمایا کہ ہر نماز کے بعد 33 دفعہ سبحان اللہ، 33 دفعہ الحمدللہ، 34 دفعہ اللہ اکبر پڑھا کرو۔

💥 تسبیحِ فاطمہؓ سے فضائل و برکات کا حصول:

تسبیح فاطمہؓ سے بہت سے فوائد و فضائل حاصل ہوتے ہیں۔ اگر دل کی سچی لگن کے ساتھ اس تسبیح کے خاص الفاظ ادا کیے جائیں تو بھرپور ثمرات و برکات کا حصول ممکن ہے۔

🌷33 بار سبحان اللہ :

33 بار سبحان اللہ پڑھتے ہوئے ہر لفظ کی ادائیگی کے ساتھ اللہ کا تصور قائم ہونا لازم ہے کہ اللہ تُو ہی پاک ہے، بزرگی اور عظمت والا ہے۔ دل سے اللہ کے ساتھ ٹانکا لگاتے ہوئے سبحان اللہ کے الفاظ ایسے ادا کرے کہ بیشک اللہ تو پاک ہے ہر دکھ، تکلیف، غم، پریشانی، تھکان، بیماری سے۔ اور تُو اپنی اس صفت کے صدقے مجھے بھی اس غم و اندوہ سے پاک کر دے کہ یہ بیماری، تھکان عیب ہیں اور تو ہر عیب سے پاک ہے۔ مجھے بھی ان عیبوں سے پاک کر دے۔ اور یقین کے ساتھ فیض حاصل کریں کہ تُو پاک، تیرے نام و صفات پاک تو پاک کرنے والا، اور مجھے یقین ہے کہ تُو نے مجھے ہر تھکان اور غم و الم سے پاک کر دیا۔

🌷 33 بار الحمدللہ:

33 بار الحمدللہ پڑھتے ہوئے دل کا ٹانکا مضبوطی سے اللہ کے ساتھ لگائے جب یہ الفاظ ادا کریں گے کہ اللہ تٗو ہی لائقِ تعریف ہے تو اپنی صفات کے صدقے مجھے ایسا بنا دے کہ میں نیک اور خوبصورت اعمال کروں۔ میرا ظاہر و باطن خوبصورت بنا دے کہ لوگ مجھ پر اعتراض نہ کریں۔ بلکہ اچھے الفاظ میں یاد کریں۔ اے حمد و ثناء کے اکیلے وارث! مجھے ایسا بنا دے کہ تیری مخلوق کے لیے بہتر ہو جاؤں، کسی کے لیے تکلیف کا باعث نہ بنوں کہ تیرے بندے مجھے اچھے الفاظ میں یاد کریں، اے ہر تعریف کے لائق ذات! میری تعریف دراصل تیری ہی تعریف ہے کہ یہ صلاحیتیں بخشنے والا نیکی اور اچھائی کی طاقت بخشنے والا تٗو ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرتے ہوئے مضبوط احساس دل میں یقین بن کے دعا کی صورت اترتے جاتے ہیں، جن کی تاثیر جلد ظاہر ہوتی ہے۔

🌷 34 مرتبہ اللہ اکبر:

اب جب 33 بار سبحان اللہ اور 33 بار الحمد للہ کہا گویا اللہ کے آگے عرضی پیش کی، درخواست گزار ہوئے، کہ ایسا ایسا کر دے۔ اب اللہ اکبر کہتے ہوئے اللہ کے سب سے بڑا ہونے کا یقین دل میں اتارتے ہوئے کہ بیشک تُو ہی بڑا، سب اختیار تیرے، تُو ہی قادرِ مطلق کہ خدائی عاجز تیری شان و عظمت بیان کرنے سے کہ تُو ہی عطا کرنے والا، دلوں کو بدلنے والا، دلوں کو سکون بخشنے والا، تو شان و بڑائی میں سب سے معتبر کہ کوئی تیرے شایانِ شان نہیں۔ تُو ہی ہے جو سب کچھ کر سکتا ہے۔ بےشک تو ہی ہے جو سب کچھ کر سکتا ہے، یہاں دل سے پیش ہو کے دونوں درخواستوں پہ مِنت کرتے ہوئے، سب اختیارات کا مالک صرف اللہ کو ہی دل سے تسلیم کرتے ہوئے اللہ کو منانا ہوتا ہے کہ میں بے بس، مجبور و لاچار ہوں، میرا کچھ اختیار نہیں کہ اپنے سب سے بڑا ہونے کی شانِ کریمی سے مجھے پاک کر دے اچھا کر دے کہ بےشک تو سب کرنے پہ قادر ہے۔

✨ تسبیح فاطمہؓ کے خاص عطا کیے ہر لفظ کو جب دل کی سچے احساس کے ساتھ ادا کیا جائے گا تو تب ہی تسبیحِ فاطمہؓ سے خاص تاثیر پانے کا حصول ممکن ہے۔