User Tag List

Results 1 to 1 of 1

Thread: جہاد کے معنی و مفہوم

  1. #1
    Administrator
    Join Date
    Feb 2017
    Posts
    1,587
    Thanked: 5
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)

    جہاد کے معنی و مفہوم




    🌹جہاد

    💥 جہاد کے معنی و مفہوم:

    جہاد کا لفظ جُہد سے نکلا ہے جس کے معنی کوشش اور مشقت کے ہیں۔ اسلام میں جہاد سے مراد وہ کوشش ہے جو دین کی حفاظت و فروغ اور امتِ مسلمہ کے دفاع کے لئے کی جائے۔ اس کے علاوہ نفسانی خواہشات کے خلاف اور خیر کے غلبے اور شر کو مٹانے کے لیے کوشش جہاد کہلاتی ہے۔

    💥جہاد کی فضیلت کے بارے میں اللہ نے فرمایا:

    اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو اس کی راہ میں قطار باندھ کر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔
    (سورة الصف: 4)

    💥 جہاد کے لیئے فی سبیل اللہ کی شرط:

    اسلام کے آنے سے پہلے جنگ کیلیےحرب کا لفظ استعمال ہوتا تھا۔ اسلام نے آ کر سب سے پہلے تو حرب کا لفظ ختم کیا اور اس کی جگہ جہاد کی اصطلاح رائج کی جو اس سے وسیع تر مفہوم کی حامل ہے اور پھر اس جہاد کو بھی فی سبیل اللہ کی شرط سے مشروط کر دیا یعنی محض وہ کوشش جہاد کہلانے کی مستحق ہے جس کا مقصد صرف حق کا بول بالا کرنا ہو۔ اس کے علاوہ ہر وہ کوشش جو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے کی جائے، جہاد فی سبیل اللہ کہلانے کی مستحق نہیں ہے۔
    💥جہاد کی اہمیت:

    جہاد بہت بڑی عبادت ہے اور اسے اسلام میں بہت اہمیت حاصل ہے۔ جہاد کی ضرورت و اہمیت کے پیشِ نظر اسے اسلام کا چھٹا رکن مانا جاتا ہے۔
    آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کے بعد جہاد کو افضل عمل قرار دیا۔

    ✨ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ سب سے افضل عمل کون سا ہے؟؟؟
    حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
    نماز کو اس کے وقت پر پڑھنامیں نے عرض کیا اس کے بعد کون سا (عمل افضل ہے)؟؟؟
    ارشاد فرمایا:
    اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنا۔
    (بخاری ومسلم)

    ✨ حضرت معاذ بن جبلؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
    قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے فرض نماز کے بعد جہاد فی سبیل اللہ میں چہرہ تھکانے اور پاؤں خاک آلود کرنے جیسا کوئی عمل نہیں ہے جس سے جنت کے درجات کو حاصل کیا جاسکے۔
    (کتاب الجہاد لابن مبارک)

    ✨ حضرت ابوقتادہ ؓ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے خطبے میں جہاد کا ذکر فرمایا اور فرض نماز کے علاوہ کسی عمل کو جہاد سے افضل قرار نہیں دیا۔
    (ابوداؤد، بیہقی)

    💥جہاد کے فضائل:

    قرآنِ پاک میں جہاد کے بہت سے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔
    پیارے آقائے دو جہاں علیہ الصلوة والسلام نے اپنی تمام زندگی جہاد میں بسر کی۔

    جہاد سب سے افضل عبادت ہے اس لیے کہ اس عبادت میں ایک انسان اپنی محبوب ترین اور سب سے قیمتی چیز جان اللہ کی راہ میں قربان کرتا ہے۔

    🌸 اللہ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:

    بیشک اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اللہ کی راہ میں صف باندھ کر جنگ کرتے ہیں گویا وہ ایک مضبوط دیوار ہیں-
    (سورة الصف:4)

    ✨ اے نبی کے ساتھیو! ہم لازماً تم لوگوں کو آزمائش میں ڈالیں گے تاکہ ہم دیکھ لیں کہ تم میں سے مجاہد اور ثابت قدم کون ہیں۔ اس طرح ہم تمھارے حالات کی جانچ کریں گے۔
    (سورةمحمد:31)

    ✨حقیقت میں تو مومن بس وہی لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے، پھر شک میں نہیں پڑے، اور اپنے مال اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جدوجہد کی۔ یہی سچے لوگ ہیں۔
    (سورة الحجرات: 15)

    ✨البتہ رسول اور جو لوگ اس رسول کے ساتھ ایمان لے آئے ہیں اور انھوں نے اپنے مال اور جان سے جہاد کیا، اُنھی کے لیے ساری رحمتیں اور برکتیں ہیں اور یہی لوگ کامیاب ہیں۔ ان کے لیے اللہ نے ایسے باغ تیار کر رکھے ہیں، جن میں نہریں بہہ رہی ہیں۔ یہ ان میں ہمیشہ رہیں گے۔ یہی عظیم کامیابی ہے۔
    (سورة توبہ: 88,89)

    ✨اللہ کی راہ میں جدوجہد کرو، جیسا کہ جدوجہد کرنے کا حق ہے۔ اسی نے تم کو اس جدوجہد کے لیے منتخب کیا ہے۔ اسی اللہ نے دین کے معاملے میں تم پر کوئی تنگی نہیں رکھی۔ (اللہ نے) تمھارے باپ یعنی ابراہیمؑ کی ملت (کو تمھارے لئیے پسند فرمایا)۔
    (سورة حج:آیت 78)
    Last edited by Admin-2; 03-25-2019 at 04:40 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •