💚سونے جاگنے کے آداب💚

نیند اللہ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے ۔ سونے سے جسم کو ایک راحت ملتی ہے نقاہت اور تھکان دور ہوتی ہے ۔

1۔ عشاء کی نماز پڑھنے سے پہلے سونا نہیں چاہئیے۔

2۔ پیارے آقائے دو عالمﷺ تاکید فرماتے کہ سونے سے پہلے اگر وضو ہو تو بہتر ہے۔

3۔ سوتے وقت چراغ کو بجھا دینا چاہیے ۔

4۔ سوتے وقت جلتی آگ کو بجھا دینا چاہیے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ سوتے ہوئے اس سے کسی طریقے سے نقصان پہنچ جائے اس لئے انگیٹھی جلا کر نہیں سونا چاہیے نہ گیس ہیٹر وغیرہ جلتا ہوا چھوڑ کر سونا چاہیے کیونکہ جلتی آگ خطرے سے خالی نہیں۔

5۔ ایسا مکان جس کی چھت پر پردے کے لئے چار دیواری نہ ہو اس پر سونے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ چار دیواری نہ ہونے سے ایک تو پردہ نہیں ہوتا اور دوسرا رات کو جب کوئی اچانک اٹھے تو اس کے گرنے کا خطرہ ہوتا ہے اس لئے پیارے آقائے دو عالمﷺ نے کھلی چھتوں پر سونے سے منع فرمایا ہے۔

6۔ سونے سے پہلے بستر کو اچھی طرح جھاڑنا چاہیے کیونکہ بستر کو جھاڑنا پیارے آقائے دو عالم ﷺ کی سنت ہے ۔

7۔ سونے سے پہلے گھر کا دروازہ بند کر لینا چاہئیے۔

8۔ حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ میں نے پیارے آقائے دو عالمﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب رات کے وقت تم کتے کے بھونکنے یا گدھے کے ہینکنے کی آواز سنو تو أعوذ بالله من الشيطان الرجيم کہا کرو کیونکہ وہ ان کو دیکھتے ہیں جنہیں تم نہیں دیکھتے اور رات کو باہر کم نکلو کیونکہ رات کے وقت اللہ اپنی جس مخلوق کو چاہے پھیلا دیتا ہے ۔
اور اللہ کا نام لے کر دروازے بند کر لیا کرو کیونکہ بند دروازے کو شیطان نہیں کھولتا جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو۔
گڑھے ڈھک دیا کرو ، برتنوں کو الٹا کر دیا کرو اور مشکوں کے منہ بند کر لیا کرو ۔ (مشکوٰة)

9۔ سوتے وقت کسی نا کسی صورت میں اللہ کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا
جب آدمی سونے کے لئے اپنے بستر پر پہنچتا ہے تو اس وقت ایک فرشتہ اور شیطان اس کے پاس آ پہنچتے ہیں۔
فرشتہ اس سے کہتا ہے کہ اپنے اعمال کا خاتمہ بھلائی پر کرو
شیطان کہتا ہے اپنے اعمال کا خاتمہ برائی پر کرو ۔ پھر وہ آدمی اللہ کو یاد کر کے اور اسکا ذکر کر کے سویا تو فرشتہ رات بھر اسکی حفاظت کرتا ہے ۔ (آلآداب المفرد)

10۔ سوتے وقت پیارے آقائے دو عالم ﷺ کی فرمائی ہوئی دعاؤں کا پڑھنا مسنون ہے۔