💚مسجد کے آداب💚


مسجد اللہ کا گھر ہے اور مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے اور اسے اللہ کے ہاں دوسرے مقامات کی نسبت بڑائی حاصل ہے جو عام جگہوں کو حاصل نہیں۔

1۔ پیارے آقائے دو عالمﷺ کا ارشاد ہے مسجد میں جھاڑو دینا، مسجد کو پاک صاف رکھنا، مسجد کا کوڑا کرکٹ باہر پھینکنا، مسجد میں خوشبو سلگانا، بلخصوص جمعہ کے دن مسجد کو خوشبو میں بسانا جنّت میں لے جانے والے کام ہیں۔

2۔ مسجد میں صرف اللہ کی عبادت کی جائے لہٰذا وہاں کوئی لغو بات نہ کی جائے نہ کسی کی برائی بیان کی جائے اور نہ ہی وہاں دنیا کی باتیں کی جائیں۔
ایسے ہی مسجد میں شور مچانا وغیرہ اور تبصرہ کرنا سب منع ہے۔

3۔ مسجد میں خرید و فروخت نہ کی جائے۔ کیونکہ دنیاوی کام انسان کو اللہ کی یاد اور توجہ سے ہٹاتے ہیں اس لئے مسجد میں کاروبار کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔
بعض لوگ مسجد میں ٹوپیاں، تسبیحات یا کتابیں وغیرہ رکھ کر بیچتے ہیں اگر کوئی ایسا کرتا ہو تو اسے منع کریں اور اسے سمجھائیں کہ مسجد کے دروازے کے باہر فروخت نہ کرے کیونکہ فروخت مسجد میں منع ہے۔

4۔ مسجد میں خاموشی سے بیٹھا جائے، آہستہ بات کی جائے اس کے علاوہ مسجد میں بلند آواز سے بات کرنا بھی منع ہے۔

5۔ مسجد میں تھوکنا مکروہِ تحریمی ہے۔
پیارے آقائے دو عالمﷺ نے مسجد میں تھوکنے سے منع کیا ہے بلکہ آپﷺ نے فرمایا ہے کہ مسجد میں تھوکنا برے اعمال میں سے ہے۔

6۔ کچا پیاز اور لہسن کھا کر مسجد میں آنا منع ہے۔
ایسے ہی کوئی بدبودار چیز کھا کر مسجد میں نہیں آنا چاہیے۔ اسی طرح حُقّہ سگریٹ وغیرہ پی کر بغیر منہ صاف کئیے مسجد میں آنا اچھا نہیں۔

7۔ مسجد میں گروہ بندی کرنے کی اجازت نہیں کیونکہ پیارے آقائے دو عالمﷺ کا ارشاد ہے کہ آپس میں اختلاف نہ کرو تم میں سے پہلے لوگ آپس میں اختلاف کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔

8۔ مسجد میں غسل یا وضو کرنا درست نہیں۔ مسجد کے ساتھ جو جگہ غسل اور وضو کے لئے بنائی گئی ہو وہاں وضو کرنا چاہیے۔

9۔ مسجد میں کسی جگہ کو اپنے لئے مخصوص کر لینا اور وہاں دوسروں کے بیٹھنے سے ناگواری محسوس کرنا منع ہے کیونکہ مسجد اللہ کا گھر ہے۔

10۔ مسجد کو راستہ بنانا یعنی اس میں سے ہو کر گزرنا جائز نہیں۔