حق کی شمع
اپنے اعمال پر نظر
ہم نے اس دنیا میں اپنے اعمال پر نظر رکھنی ہے ۔ اورحق راہ پر آگے بڑھتے ہوئے پیارے آقا صلى الله عليه وسلم کی پیروی میں ہر قدم رکھنا ہے ۔ اگلا برا کر رہا ہے کوئی کمی رہ رہی ہے تو یہ اس کا معاملہ ہے۔ مگر ہم دوسروں کے ساتھ معاملات میں کچھ غلط ہو جانے پر یا ہماری توقع کے برعکس بات ہو جانے کو پسند نہیں کرتے۔۔پھر اس ناپسندیدگی کا اظہار کرنے کے لیے کبھی دل میں برا سوچتے ہیں،کبھی زبان سے برا بھلا کہتے ہیں۔۔۔ وہاں دوسروں کے احساسات کا خیال نہیں ہوتا۔ جبکہ ہم تو اس کو آرام سے بھی بات کہہ سکتے ہیں ۔ یہ نہیں احساس ہوتا کہ کیا نبی پاک صلى الله عليه وسلم کی زندگی سے ہمیں یہ ملا ؟ اگر کبھی کوئی بات ہو بھی جاۓ تو ہمیں اپنی غلطی پر غور کرنا چاہیے ۔یہ سوچنا چاہیے میرا نفس غالب آگیا مجھے ایسا نہیں بولنا چاہیے تھا ۔ یہاں پر تو میں محبت اور پیار سے بھی بات کر سکتی تھی ۔ محبت سے شفقت سے جو آپ جیت سکتے ہیں اتنا آپ اور کسی بھی چیز سے نہیں جیت سکتے ۔ شرمندگی ہو رہی ہوتی ہے کہ یہ مجھ سے کیا ہوگیا غلطی کر دی میں نے تو ۔یہ تو بہت چھوٹا سا معاملہ تھا۔ اور ہمیں تو ملازم ، غلام ، مزدور کے حقوق کے بارے میں بتا دیا گیا ہے ۔ہم اگلے کو موقع نہیں دیتے کہ وہ اپنی بات کہہ سکے بس اپنی مرضی کے حساب سے پیش آتے ہیں۔۔یہ نہیں سوچتے کیا پتا ہماری بھی کوئی بات اگلے کو تنگ کرتی ہوگی ۔ چلو ستر بار نہ صحیح ہم دن میں سات بار تو معاف کر سکتے ہیں نا ۔ یہ سوچنا چاہیے کہ میری سوچ یا کوئی بات بھی تو ایسی ہوگی جس سے اگلا پریشان ہو جاتا ہوگا۔جب ہم خود پر نظر رکھتے ہیں اپنی غلطی کو دیکھتے ہیں تو ہمیں جھکنے اور اپنی اصلاح کرنے میں بہت آسانی ہو جاتی ہے ۔ اللہ ہمیں پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی میں چلتے ہوئے عمل کی توفیق عطا کر دے کہ ہم دوسروں پر نظر رکھنے کی بجائے اپنے اعمال ہر نظر رکھ کر چلیں آمین فریدہ