الله کی ماننا
آدم مٹی سے بنا ہے مٹی کا کام جھکنا ہوتا ھے ہے ۔ اس وجہ سے الله نے ہمیں مٹی سے بنایا اللہ ہمیں جھکنے والا ہی رکھے سچے دل سے اپنے آ گے جھکتا ہی رکھے اور اس طر ح جتنا جھکے رہیں گے اتنا ہی ہمارا فائدہ ہے اتنی ہی ہماری بھلائی ھے اب جو بھی الله کا حکم ھے پیارے اقا ﷺ نے محفل کے آداب کے بارے میں ایسے بتایا ہم جتنا مانتے جاتے ہیں الله راضی ہو رہا ہو تا ھے الله کی ماننے کا عمل ہر لمحے جاری ہوتا ھے ۔ہمارے سامنے ہر لمحے ایک معاملہ آتا رہتا ہے۔کہ اب ہم وہاں اللہ کی مانتے ہیں یا نہیں۔ مان کے چل رہے ہیں یا نہیں مان پا رہے۔۔۔جبکہ اللہ کی مانتے ہی جانا ھے اسی میں بھلائی ہے۔ الله کے سا تھ بن دیکھے کا سودا ہے وہ ہمیں نظر تو نہیں آ رہا کہ اب ہم الله کی مان رھے ہیں ہم نے صبح اٹھی نماز پڑھ لی ہمیں کیا فائدہ ہوا ۔ ہم نے غیبت کرتے کرتے اپنی زبان کو روک دیا ۔اب مجھے تو نہیں نظر آتا کہ کیا فائدہ ہو گیا ۔کیونکہ ہمیں ظاہری فائدہ نظر آرہا ہوتا ھے ہم نے کسی کے ساتھ محبت سے بات کی پیار سے بات کر لی اب کوئی فائدہ ہواوہ ظاہر ہے دکھائی دے رہا ہوتا ھے۔ بن دیکھے کا سودا ھے الله کے ساتھ کو ماننا اور بن دیکھے کا سودا کرتے چلے جانا ہوتا ھے الله کے ساتھ لگاتے جاو لگاتے جاو وہ جب جس طرح کھولے گا وہ تب کھولے گا۔اور کیا معلوم ہمارے لیے کتنا نفع ہو گا اس میں۔۔۔۔ اب ہم سے بن دیکھے کا سودا نہیں کیا جاتا اللہ کے سا تھ ہمیں نظر نہیں آ تا ہم کہتے ہیں اب کیا مانیں اب ادھر سے کیا مانیں اس کی مان کے کیا فائدہ ہو گا یہ کونسی ایسی بات ھے میں تو اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر نے کےلیے غیبت کر لیتے ہیں اور دل کو تسلی دے دیں گے کہ دل کا بوجھ ہلکا کیا ھے۔ اب نظر نہیں آ رہا یہ سودا کس حساب میں گیا مجھے اس میں فائدہ ہوا یا مجھے اس میں نقصان ہوا ھے ہم تو گھاٹے اور خسارے کے سودوں پر ہی لگے پڑے ہیں تبھی تو کہ دیا گیا ھے بیشک انسان خسارے میں ھے بھلائی کا بہتری کا سودا یہی ہے کہ اللہ کی مانتے جائیں ۔وہ بڑا بہترین کتنے والا ہے۔ کچھ صیحیح نہیں ہوا۔تب بھی یہی اندر احساس رکھیں کہ اس میں بہتری ہے۔ اللہ ہمیں اپنی مدد سے خسارے کے سودے سے بچا لے۔اور ہم اس کی مانتے چلے جائیں۔آمین۔ فریدہ