کسی کو گناہگار سمجھنا
سب کے اردگرد ایسے لوگ ہوتے ہیں جو بظاہر ہم سے نیکی میں کم ہوتے ہیں یا غلطیاں کر رہے ہوتے ہیں اور وہاں خود کو بہت نیک ، پارسا اور عبادت گزار سمجھتے ہیں ۔یہ بہت بڑا امتحان ہوتا ہے ۔یہاں دو طرح سے امتحان ہوتا ہے۔ایک یہ ہوتا ہے کہ ہم اگلے کو اپنی نظر میں برا اور کمتر سمجھتے ہیں اور خود کو اعلیٰ اور اچھا سمجھتے ہیں ۔اب یہاں ہم نے جو خود کو اچھا سمجھتے ہوئے اور اگلے کو برا اور حقیر جانتے ہوئے کہ یہ تو بدکار ہے یہ تو حقیر ہے یہ تو روزے نہیں رکھتا اور پھر ہم خود کو اچھا اور اس کو برا سمجھنے لگ جاتے ہیں اور یہ ہی چیز اللّه کو پسند نہیں آتی کہ تم خود کو اچھا سمجھنے لگ جاؤ اور خود سے دوسروں کو حقیر جاننے لگ جاؤ ۔جب کہ ہم نے تو جب برائیاں ڈھونڈنے چلا تو کوئی برا نہ ملا اور اپنے جیسا کوئی برا نہ ملا ۔اپنے اندر کی جب برائی نظر آئی تو آنکھ میں کوئی دوسرا برا ہی نظر نہیں آیا ۔یہ ہمارا بہت بڑا امتحان ہوتا ہے ۔ دوسرا ہمارا امتحان یہ ہوتا ہے کہ ہم جو بھی اچھا کام کرتے ہیں وہ اللّه کی طرف سے ہوتا ہے اب ہم اس کو اللّه کی طرف سے جانتے ہوئے اللّه کے شکر میں بھی نہیں جاتے کہ میرے مالک تیرا شکر ہے کہ تو نے چنا ہوا ہے نہیں تو تو میرا دل غافل کر دے اور جس جس چیز سے ہمارا دل غفلت میں ہوتا ہے اللّه احساس نہ دلاے تو ہمیں تو احساس بھی نہیں ہوتا ۔ یہاں یہ دونوں باتیں امتحان کی ہیں کہ کسی کو کمتر نہیں سمجھنا ۔اور ہم جو اچھا عمل کر رہے ہوتے اس کو اپنا کمال نہیں سمجھنا اس کو اللّه کی طرف سے عطا ، توفیق یا انعام یا اس کی دی ہوئی طاقت یا اس کا چنا ہوا سمجھنا ہے اور اس پر دل شکر میں رہے ۔ اگر کسی کو برائی کرتے ہوے یا نیکی سے دور دیکھیں تو بطور ایک حق کے راہی کے اور ایک مسلمان اور مومن ہونے کے ناتے ہم اس کے لئے دعا کریں اور یہ کہیں اللّه میں یہ نہیں جانتی ہو سکتا ہے یہ ایک راز ہو کہ یہ روزے نہیں رکھتا بظاہر اچھائی نہیں کرتا لیکن کیا پتہ یہ تجھے کتنا محبوب ہو تجھے کتنا پیارا ہو یا اسے تو کتنا محبوب ہو یہ ہم نہیں جانتے ۔ ہم نہیں جانتے کہ کون کیسا عمل کر رہا ہے ؟ہو سکتا ہے کہ کسی کا دل سے یہ احساس دل سے یہ ماننا کہ اللّه میں گناہگار ہوں ،میرے پاس کچھ نہیں ہے بس تو عزت رکھ لے تو بخش دے ۔اور روزےدار ،حاجی ،نمازی خود کو نیک اور اچھا سمجھ کر دل کی ایسی حالت میں چلا جاۓ جو اللّه کے پسند کی نہ ہو تو اس لئے ہم روزے رکھیں تو اللّه کا شکر ادا کریں کہ تیری دی ہوئی توفیق ہے اور اگر کوئی نہیں رکھتا تو ہمارے دل میں یہ احساس ہو کہ اللّه تو جانے کے تجھے کتنا پیارا ہے یہ ۔اور بطور امتی اس کے لئے دعا کریں ۔ اللہ ہمیں اس بات کا سچا احساس اتار دے آمین فریدہ