حق کی شمع
نظر کے احساس میں رہنے سے سفر بڑھتا جاتا ھے
ہم جتنا نظر کا احساس رکھتے ہیں ہمارا سفر اور بڑھ رہا ہوتا ھے کیو نکہ نظر کے احساس میں ہم اپنے عمل کی اصلاح کر رھے ہوتے ہیں ہم جب نظر کے احساس میں ہوتے ہیں نہ اب جیسے عام سی مثال ھے جہاں کیمرہ لگا ہوا ہوتا ھے وہاں ہم کھڑے ہوتے ہیں وہاں کےاصول بھی مان کر چل رھے ہوتے ہیں ہم کسی شادی پہ جاتے ہیں یا کوئی ہماری تصویر بنا رہا ہوتا ھے ہمارا عمل اس وقت بدل رہا ہوتا ہے ہم اس طرح کوشش کرتے ہیں کہ دیکھنے والے کو ہم اچھے لگیں وہ ہمیں پسند کرے تو ایسے ہی جب ہم پیارے اقا دو عالم صلی علیہ والہ وسلم کے نظر میں ہونے کے احساس میں رہتے ہیں نہ ہمارا عمل بدلتا ھے اور ہم اس سے قربت میں جاتے ہیں۔وہاں ہر ہر قدم ان کی خوشی ان کی رضا اور چاہت میں اٹھتا ہے۔ وہاں سچائی سے عمل کرتےآگے بڑھتے ہیں اور عمل بھی درست کرتے جاتے ہیں ۔اللہ نظر میں ہونے کا احساس اندر اتار کر خالص ہو کر چلنے کی توفیق دے آمین۔ فریدہ