ہر حق بات کو ہر حق کے احساس کو امانت سمجھ کر آگے پہنچانا ,, ایسے ہی حق کا علم تھامنا ہوا۔ اور باطل نے اس حق کے علم کے ایک علم بردار کے بازو کاٹے تو شائد سوچا ہو گا کہ اب حق کا علم کون تھامے گا؟؟؟؟؟؟؟ وہی بازو ہمیں قوت دے گئے۔ وہی بازو ہمیں ہمت دے گئے۔ وہی بازو ہمیں اپنا بازو بنا گۓ۔ باطل سن لے کہ اب شاہ بانو کے ساتھ ایک پورا قافلہ ہے۔ حق کے علم برداروں کا ، جس میں سے ہر ایک بازو حق کا علم بردار بن کے نکلا ہے ۔ چادرِ زینبؓ کا صدقہ کھا کر اسی دلیری سے نکلا ہے کہ اب باطل کو ہر جانب اپنی موت نظر آئے گی۔ اور چھپنے کی جگہ نہیں چھوڑیں گے اس کے لیے۔ شاہ جی