💚سرمے سے متعلق پیارے آقائے دو عالمﷺ کا اسوہ حسنہ💚

💫پیارے آقائے دو عالمﷺ سونے سے پہلے سرمہ لگاتے تھے۔

💫 حضرت عبدالله بن عباسؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ کے پاس سرمہ دانی تھی جس سے پیارے آقائے دو عالمﷺ سونے کے وقت تین تین سلائی دونوں آنکھوں میں سرمہ لگایا کرتے تھے۔

💫پیارے آقائے دو عالمﷺ طاق عدد میں سرمہ لگایا کرتے تھے۔

💫حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا کہ
”جو سرمہ لگائے وہ طاق عدد میں لگائے ایسا کرے تو بہتر ہے ورنہ کوئی حرج نہیں“

💫اثمد کا سرمہ پیارے آقائے دو عالمﷺ کا پسندیدہ سرمہ تھا۔

💫حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا کہ
اثمد کا سرمہ ضرور لگایا کرو یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں بھی خوب اگاتا ہے

💫سفر میں سرمے کا اہتمام اور سرمہ دانی ساتھ رکھنا سنّت ہے۔

💫حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ پانچ چیزیں پیارے آقائے دو عالمﷺ نہ سفر میں چھوڑتے تھے نہ حضر میں
1۔ آئینہ
2۔ کنگھی
3۔ سرمہ دانی
4۔ تیل
5۔ مسواک

💚سرمہ لگانے کے دو مسنون طریقے💚

پیارے آقائے دو عالمﷺ سے سرمہ لگانے کے دو طریقے مسنون ہیں۔

1۔ ایک سنت طریقہ یہ ہے کہ ہر آنکھ میں تین سلائی سرمہ لگایا جائے

2۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ دائیں آنکھ میں تین سلائی سرمہ اور بائیں آنکھ میں دو سلائی سرمہ اس طرح لگائے کہ پہلے دائیں میں دو سلائی سرمہ لگایا جائے پھر بائیں آنکھ میں دو سلائی سرمہ لگائے پھر اخیر میں دائیں آنکھ میں ایک بار سرمہ لگائے۔