[right]

مہمان نوازی سے متعلق پیارے آقائے دو عالمﷺ کی احادیثِ مبارکہ💚


تمام مذاہب نے مہمان کے احترام کا حکم دیا ہے۔
ہماری شریعت جو کہ ایک جامع شریعت ہے اس میں بھی اس کی بہت تاکید کی گئی ہے۔

💫حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا کہ
جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ مہمان کا اکرام کرے

مہمان اپنا رزق میزبان کے دسترخوان پر کھاتا ہے وہ میزبان کے حصے میں کمی نہیں کرتا بلکہ اس کو ثواب ملتا ہے اس کے گناہ معاف ہوتے ہیں۔ حضرت ابو درداءؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا کہ
💫 مہمان اپنا رزق لے کر آتا ہے اور میزبان کے گناہ لے کر جاتا ہے

مہمان کے اکرام میں یہ بھی سنّت ہے کہ اس کے ساتھ چند قدم چلا جائے۔
💫حضرت ابنِ عباسؓ سے مروی ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا
مہمان کے لئیے سنّت یہ ہے کہ اس کے ساتھ دروازے تک جاؤ

مہمان کی آمد میزبان کے لئے تحفہِ رحمت اور برکت ہے۔
💫حضرت ابو قرصفاؓ سے مروی ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا کہ
جب اللہ پاک کسی کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اسے مہمان کے تحفے سے نوازتا ہے جو اپنا رزق لے کر آتا ہے اور میزبان کی مغفرت کا باعث بن جاتا ہے

مہمان کا نہ آنا بخل، بد اخلاقی اور لوگوں سے حسنِ سلوک نہ ہونے کی دلیل ہے جو نہایت ہی مذموم اور دین و دنیا کے لئے برے انجام کا باعث ہے۔
💫حضرت عقبیٰ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا
وہ برا ہے جس کے پاس مہمان نہ آئے

💫حضرت ابنِ عباسؓ سے مروی ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ نے فرمایا کہ
مہمان کا اکرام کرو سب سے پہلے حضرت جبرائیلؑ اس کا رزق لے کر آتے ہیں جس کے ساتھ گھر والوں کا بھی رزق آتا ہے۔

مہمان کی آمد پر اس کے کھانے کا حسبِ وسعت انتظام واجب ہے۔
💫حضرت سمرہ بن جندبؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو عالمﷺ مہمان کے کھانے کا حکم دیتے تھے۔