💚آدابِ سفر💚


کسی دور و نزدیک مقام پر جانے کا نام سفر ہے۔ لہذا جب کوئی شخص اپنے وطن کو چھوڑ کر کسی اور جگہ پر جاتا ہے تو اسے مسافر کہا جاتا ہے۔

سفر زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔
ہر ایک کو کبھی نہ کبھی ضرور سفر کرنا پڑتا ہے کیونکہ جب تک انسان میں سانس ہوتی ہے اسے کسی نہ کسی مقصد کے لئیے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہی پڑتا ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ اس کے بغیر چارہ نہیں۔
ویسے بھی اگر سفر میں کچھ پریشانی آتی ہے تو اس کے ساتھ ہی نئے مقامات کو دیکھنے سے خوشی بھی حاصل ہوتی ہے۔

اللہ تعالی نے سفر کے متعلق یوں تاکید فرمائی ہے

💫 تم لوگوں سے پہلے بھی بہت سے واقعات گزر چکے ہیں تو تم زمین میں سیر کر کے دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا کیسا انجام ہوا
(سورة آلِ عمران)

اس آیت میں سیروسیاحت کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ میری زمین پر سیر کرکے دیکھو کہ میرے منکروں کا کیا حال ہوا۔

یہی بات ایک اور مقام پر یوں فرمائی ہے

💫 کہہ دو کہ ملک میں چلو پھرو اور دیکھو کہ جو لوگ (تم سے) پہلے ہوئے ہیں ان کا کیسا انجام ہوا ہے ان میں زیادہ تر مشرک ہی تھے

یہاں بھی یہ واضح کیا گیا ہے کہ اللہ کی عبرتوں کو دیکھنے کے لئیے سفر اختیار کرو۔

مقصدِ بیاں یہ ہوا کہ سفر اختیار کرنا اسلامی شعار میں سے ہے۔
سفر سے دین اور دنیا میں بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں اور بہت سے مقاصد حاصل ہوتے ہیں۔

سفر عموماً حصولِ علم، حصولِ رزق، فریضہءِ حج کی ادائیگی، سیروسیاحت اور جہاد، تبلیغ اور تلاشِ حق کی خاطر کیا جاتا ہے۔

سفر خواہ کسی مقصد کے لئیے ہو اس میں نیت کا نیک ہونا ضروری ہے۔