💚سفر میں امیر بنانا💚


اگر تین آدمی مل کر سفر کریں تو انہیں چاہئیے کہ اپنے میں سے ایک آدمی کو اپنا امیر بنالیں۔
اس کی سہولت یہ ہوگی کہ سفر جب امیر کی رائے سے کیا جائے گا تو اختلاف پیدا نہیں ہوگا۔ ورنہ ایک کی رائے کچھ ہوگی دوسرے کی کچھ ت اس طرح سفر میں بدمزگی پیدا ہوگی۔

💫 حضرت ابو سعیدؓ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عن سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

جب تین آدمی سفر پر روانہ ہوں تو وہ ایک کو امیر بنالیں۔

امیر کو ہمسفروں کی خدمت کرنی چاہئیے اور کوئی ایسا عمل اختیار نہیں کرنا چاہیے جس سے ہم سفروں کو تکلیف ہو۔
اس سے امیر کی نیکیوں میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔

💫حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ
سفر میں قوم کا امیر وہ ہے جو ان کی خدمت کرے اور جو شخص خدمت کرنے میں سبقت لے جائے تو شہادت کے سوا کوئی دوسرا عمل اس سے فوقیت نہیں پا سکتا۔

امیر کو خوش اخلاق اور جذبہءِ ایثار سے معمور ہونا چاہئیے۔
اگر کسی بات پر کوئی ساتھی ناراض بھی ہوجائے تو اسے راضی کرے اور ساتھیوں کی دیکھ بھال کرے۔
نیز ہم سفروں کو بھی چاہئیے کہ جہاں تک سنت کے مطابق امیر احکامات صادر کرے ان پر عمل کرنے میں ہرگز کوتاہی نہ کریں۔
سفر میں حوصلہ بلند رکھنا چاہیے ۔ بعض اوقات سفر کی تھکان کے سبب یا آپس میں اختلاف رائے کی وجہ سے کچھ تلخیاں بھی پیدا ہوجاتی ہیں، ان مواقع پر صبر و تحمل کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ پیار و محبت سے سارے معاملات کو سلجھاتے چلے جائیں۔