💚سنتِ داڑھی💚

داڑھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبوب سنت ہے لہذا ہر مسلمان کیلئیے داڑھی رکھنا ضروری ہے۔

داڑھی رکھنے کے آداب اور سنتیں مندرجہ ذیل ہیں۔

💚داڑھی رکھنا سنت ہے💚

داڑھی مسلمان کا امتیازی نشان ہے۔

اس لئے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ داڑھی رکھیں کیوں کہ داڑھی بڑھانا فطرت میں داخل ہے۔

💫 حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ دس چیزیں فطرت میں سے ہیں جن میں داڑھی کا بڑھانا بھی شامل ہے۔

داڑھی بڑھانا تمام انبیاء علیہ السلام کی بھی سنت ہے کیونکہ تمام نے داڑھی رکھی ہے اور مونچھیں کم کروائی ہیں۔

💫 حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مشرکوں کی مخالفت کرو یعنی داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں پست کرو۔
ایک روایت میں ہے کہ مونچھیں نیچی کرو اور داڑھیاں بڑھاؤ۔ (بخاری شریف)

💫 ایک اور روایت میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا قول ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہودیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ اپنی مونچھیں بڑھاتے ہیں اور داڑھیاں منڈواتے ہیں، تم ان کے خلاف کرو یعنی داڑھیاں بڑھاؤ۔

💫 حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے کہ اللہ تعالی کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جو ہر وقت یہ پڑھتے رہتے ہیں کہ پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے اور عورت کو بالوں سے زینت عطا فرمائی۔
(کیمیائےسعادت)

💫 ایک روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی داڑھی مبارک گھنی تھی

💫 حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی داڑھی مبارک دراز اور باریک تھی۔

💫 حضرت علی علیہ السلام کی داڑھی چوڑی تھی جس سے سینا بھرا ہوتا تھا۔

اس سے معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں اور بعد میں آنے والے قریبی دور میں تمام مسلمان داڑھی رکھتے تھے اور تمام لوگ سنتِ داڑھی کو بہت ہی اچھا سمجھتے تھے۔

قدرتی طور پر اگر کسی کی داڑھی نہ نکلتی تو اس پر افسوس کرتے۔
حضرت شریح اکابر تابعین سے تھے، ان کی داڑھی بھی خلقتاً نہ تھی وہ اکثر فرمایا کرتے تھے کہ کاش دس ہزار دے کر مجھے داڑھی مل جائے۔