💚مونچھیں کتروانا سنت ہے💚


مونچھیں کتروانا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔
بعض بزرگوں کا قول ہے کہ مونچھیں اتنی کم کریں کہ ابرو کی مثل ہو جائیں یعنی اتنی کم ہوں کہ اوپر والے ہونٹ کے بالائی حصے سے نیچے نہ لٹکیں۔
مونچھوں کے کنارے پر بڑے بال رکھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔

💫 حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ مونچھیں کترواؤ اور داڑھیاں بڑھنے دو۔ آتش پرستوں کے خلاف کرو۔
صحیح بخاری

💫 ایسے ہی ایک اور روایت میں ہے کہ
مونچھیں خوب پست کرو اور داڑھیوں کو معافی دو اور یہودیوں کی سی شکل نہ بنا۔ (طحاوی)

💫 حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
جو اپنی مونچھوں سے ذرا نہ کترے وہ ہم میں سے نہیں ہے
(احمد، ترمذی، نسائی)

💚داڑھی کو صاف ستھرا رکھنا سنت ہے💚

داڑھی کے بالوں کو صاف ستھرا رکھنا بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔

💫 حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم داڑھی کو دھویا بھی کرتے تھے اور تیل بھی لگاتے اور کنگھی بھی کیا کرتے تھے اور بعض اوقات خوشبو بھی لگاتے۔
اس لئیے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع میں غسل کرتے وقت داڑھی کے بالوں کو اچھی طرح دھونا چاہئیے تاکہ اگر گرد وغیرہ لگا ہو تو وہ اتر جائے۔
گاہے بگاہے تیل بھی لگانا چاہئیے اور جب سر میں کنگھا کریں تو داڑھی کے بالوں میں بھی کنگھی کریں۔