💚داڑھی منڈوانا خلافِ سنت ہے💚


داڑھی منڈوانا خلافِ سنت ہے اور علماء نے اسے مُثلہ کے احکام شامل کرکے داڑھی مونڈنے اور منڈوانے کو ناجائز قرار دیا ہے۔



🌻مُثلہ
فقہ میں چہرہ بگاڑنے کو مُثلہ کہا جاتا ہے۔
یہ دو طرح کا ہے
1. ایک تو اپنا چہرہ خود بگاڑنا
2. دوسرا جہاد یا لڑائی وغیرہ میں کسی دوسرے کا چہرہ ناک کان وغیرہ کاٹ کے بگاڑنا۔

اہلِ فقہ نے داڑھی مونڈنے یا سنت سے چھوٹی رکھنے کو مُثلہ قرار دیا ہے۔

صاحبِ ہدایہ نے لکھا ہے کہ عورتوں کا سر کے بال کتروانا اور مردوں کا داڑھی منڈوانا مُثلہ ہے۔

ایک اور عالمِ دین کا قول ہے کہ اپنی داڑھی کے کسی بال کو نہ منڈوائے اور نہ ترشوائے کیونکہ یہ مُثلہ ہے۔

💫 حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
جو شخص بالوں کے ساتھ مُثلہ کرے تو اس کے لئیے اللہ کے ہاں کچھ حصہ نہیں (طبرانی)

اکثر علماء کا کہنا ہے کہ یہ حدیث بالوں کی مُثلہ کے متعلق ہے اور بالوں کا مُثلہ یہ ہے کہ عورت سر کے بال منڈوائے یا مرد داڑھی منڈوائے یا مرد اور عورت یعنی دونوں بھویں منڈوائیں جیسا کہ ہندو سوگ کے وقت کرتے ہیں۔
مُثلہ کی یہ سب صورتیں ناجائز ہیں۔