💚جنازہ دیکھنے پر کھڑے ہونے کا مسئلہ


جنازے کا احترام اور ادب کرنے کے لئیے جنازے کو دیکھ کر کھڑے ہوجانا چاہئیے۔

اگر سواری پر ہو تو اسے سواری کھڑی کر لینی چاہئیے مگر علماء کا اس بارے میں اختلاف ہے۔

بعض علماء کا کہنا ہے کہ اگر کوئی جنازے میں جانے کا ارادہ نہ رکھتا ہو اس کے لئیے جنازہ دیکھ کر کھڑے ہونا ضروری نہیں البتہ بعض علماء کا کہنا ہے کہ اسے اختیار ہے کہ خواہ کھڑا رہے یا بیٹھا رہے۔

اسی طرح بعض علماء کا یہ قول بھی ہے کہ کھڑا ہوجانا یا بیٹھے رہنا دونوں طرح ہی مستحب ہے۔

جنازہ دیکھ کر احتراماً کھڑے ہونے کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث یہ ہے

💫 حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
جب تمہارے سامنے سے یہودی، نصرانی یا مسلمان کا جنازہ گزرے تو تم اس کے لئیے کھڑے ہو جاؤ اور تمہارا کھڑا ہونا جنازہ کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کے ساتھ جو فرشتے ہوتے ہیں ان کی وجہ سے ہے۔
(مسند امام احمد)

ایک اور حدیث میں کھڑا ہونے کی ترغیب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں دلائی

💫 حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ
ایک جنازہ گزرا تو اس کو دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے۔
تب ہم بھی سرکارؐ کے ساتھ کھڑے ہوئے اور بعد میں ہم نے سرکارؐ سے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ جنازہ یہودیہ کا تھا اس وقت سرکارؐ نے فرمایا موت گھبراہٹ والی چیز ہے۔ جب تم جنازہ کو دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ۔
(بخاری شریف)

جنازہ دیکھ کر کھڑا ہونا بحرحال بہتر ہے کیونکہ زیادہ احادیث سے یہی بات اخذ ہوتی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنازے کے لئیے احتراماً کھڑے ہونے کو پسند فرمایا ہے۔