💚قبرستان جانے کے مسنون آداب:💚

1۔ زیارتِ قبور کے لئیے جانا مستحب ہے۔
2۔ چار دن زیارت کے لئیے جانا بہترین ہے ۔ہفتہ، پیر، جمعرات اور جمعہ۔
3۔ اسی طرح شبِ برات، شبِ قدر، عیدین اور عشرة ذی الحجہ زیارتِ قبور کے لئے بہترین ہے۔
4۔ قبرستان میں دنیا کی باتیں نہ کریں اور موت کو یاد کریں۔
💫5۔ پیارے آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ ایک بار ایک جنازہ کے ساتھ قبرستان تشریف لے گئے اور وہاں قبر کے کنارے بیٹھ کر خوب روئے اور پھر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مخاطب کر کے فرمایا:
اس دن کی تیاری کرو۔

6۔اگر قبرستان میں جوتے اتار کر چلنا ممکن ہو تو جوتے اتار کر ہی چلا جائے البتہ اگر کوئی علت ہو تو جوتے پہن کر چل سکتے ہیں مثلاََ کانٹے اور کیچڑ وغیرہ ہیں تو اذیت سے بچنے کی خاطر قبرستان میں جوتوں سمیت چلنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔قبروں کو پھلانگنے اور قبروں کے اوپر چلنے سے گریز کیا جائے۔ قبر پر فاتح خوانی کرتے وقت جوتے اتار دیئے جائیں۔

اور قبر کے سامنے اس طرح کھڑے ہوں کہ قبلے کی طرف پشت ہو اور میت کی طرف منہ ہو اور پھر ان الفاظ کے ساتھ سلام کریں۔
💫 السلام علیکم یا اھل القبور اور پھر سورہ فاتحہ، آیت الکرسی اور دوسری آیات پڑھ کر ایصالِ ثواب کریں۔


7۔ قبر پر پھول ڈالنا ثواب ہے، جب تک وہ گیلے رہیں گے تسبیح کرتے رہیں گے۔
8۔ قبرستان پر آگ جلانا اور کھانا پینا مکروہ ہے۔
9۔قبرستان کے اندر کسی جگہ کو رفعِ حاجت کے لئے استعمال نہ کریں۔
10۔ قبرستان میں نماز پڑھنا منع ہے۔
💫حضرت ابو سعدؓ بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”قبرستان اور حمام کے علاوہ ساری زمین مسجد ہے۔“
11۔ قبروں کو پختہ بنانے اور سجانے سے منع کیا گیا ہے۔
12۔قبروں پر بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے۔
💫پیارے آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفٰیﷺنے فرمایا کہ:
مجھے آگ کی چنگاری پر چلنا یا میرے پاؤں جوتے میں سی ڈالنا زیادہ پسند ہے اس سے کہ میں کسی مسلمان کی قبر پر چلوں۔
13۔ قبرستان کے پاس تلاوت کرنا جائز ہے کیونکہ اس سے وہاں راحت اترتی ہے اور میت کا دل بہلتا ہے۔
14۔ قبر پر بیٹھنا جائز نہیں۔
15۔ قبروں پر پاو ں رکھ کر مطلوبہ قبر تک پہنچنا ٹھیک نہیں۔
16۔ اولیائے کرام کے مزارات پر جانا جائز ہے کیونکہ وہ زائرین کو نفع پہنچاتے ہیں۔
17۔ قبر سے ٹیک لگا کر بیٹھنے سے منع فرمایا گیا ہے۔
18۔ قبر پر اگر بتی جلانے سے میت کو تکلیف پہنچتی ہے۔

19۔قبر پر تازی گھاس نہیں نوچنی چاہئیے کیوں کہ اس کی تسبیح سے رحمت برستی ہے اور اس کو نوچنے سے میت کا حق ضائع ہو جاتا ہے۔
20۔ جب پیارے آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفیﷺسلم کی قبر مبارک پر جائیں تو پورے ادب و احترام سے کھڑے ہو کر سلام پیش کریں۔
21َََََ۔ پیارے آقا ئے دو جہاں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺنے فرمایا:
💫جب مجھے کوئی شخص سلام کرتا ہے تو اللہ مجھے میری روح لوٹا دیتا ہے کہ میں اس کو جواب دے سکوں۔
قبرستان میں داخل ہونے کی دعا:
💫ترجمہ:اے قبر والو! تم پر سلام ہو، اللہ تمہاری اور ہماری مغفرت فرمائے، تم ہم سے پہلے پہنچ گئے اور ہم پیچھے آنے والے ہیں۔
اور ایک جگہ پر یہ دعا ایسے ہے کہ:
💫سلام ہو تم پر اے اس بستی کے رہنے والو!اطاعت گزار مومنو!انشاءاللہ ہم بھی بہت جلد تم سے آ ملنے والے ہیں۔ ہم اپنے لئیے اور تمہارے لئیے دل سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اپنے غیظ و غضب سے بچا لے۔

ٓؓؓؓبعض کے مطابق قطعی طور پر کسی خاص وقت اور دن کی تعلیم نہیں دی گئی، آپ جب چاہیں جاسکتے ہیں، وہاں جانے سے اصل مقصود عبرت حاصل کرنا ہے، موت و آخرت کو یاد کرنا ہے،
البتہ بعض روایات میں شبِ برات کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مدینہ طیبہ کے قبرستان (بقیع) میں تشریف لے جانا اور ان کے لئے دعائے مغفرت فرمانا آیا ہے، بعض حضرات نے ان روایات پر کلام فرمایا ہے، اور ان کو ضعیف کہا ہے۔ ایک مرسل روایت میں ہے کہ جس نے اپنے والدین کی یا ان میں سے کسی ایک کی قبر کی ہر جمعہ کو زیارت کی، اس کی بخشش ہوجائے گی اور اسے ماں باپ سے حسنِ سلوک کرنے والا لکھ دیا جائے گا۔(مشکوٰة از شعب الایمان بیہقی)

💫علامہ شامی لکھتے ہیں:
ہر ہفتے میں قبروں کی زیارت کی جائے، جیسا کہ “مختارات النوازل” میں ہے، اور شرح لباب المناسک میں لکھا ہے کہ جمعہ، ہفتہ، پیر اور جمعرات کا دن افضل ہے۔

💫 محمد بن واسع فرماتے ہیں کہ مردے اپنے زائرین کو پہچانتے ہیں جمعہ کے دن، اور ایک دن پہلے اور ایک دن بعد، اس سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا دن افضل ہے۔ (رد المحتار )