کذاب کے لیے شدید اور طویل عذاب:



جھوٹ کی سنگینی کے دلائل میں سے ایک یہ ہے کہ کذاب کیلیے شدید طویل عذاب ہے۔

🍁 نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
لیکن آج رات میں نے (خواب میں) دیکھا کہ دو آدمی میرے پاس آئے، انہوں نے میرے ہاتھ کو تھاما اور مجھے ارض مقدس کی طرف لے گئے (اور وہاں سے مجھے عالم بالا کی سیر کرائی)، وہاں ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا، اور ایک شخص کھڑا تھا، اس کے ہاتھ میں لوہے کا آنکس تھا....ہمارے بعض اصحاب نے موسیٰ سے روایت کرتے ہوئے نقل کیا کہ: لوہے کے آنکس کو ہاتھ میں لیے ہوئے اس (بیٹھے ہوئے شخص ) کے جبڑے میں داخل کرتا تھا، یہاں تک کہ وہ اس کی گدی تک پہنچ جاتا، پھر دوسرے جبڑے کے ساتھ اسی طرح کرتا، (اس دوران میں) اس کا پہلا جبڑا صحیح اور اپنی اصلی حالت میں آ جاتا، تو پھر پہلے کی طرح وہ اس کو دوبارہ چیر دیتا۔
(صحیح بخاری)

مذکورہ بالا حدیث شریف سے یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ کذاب کی یہ سزا قیامت کے بپا ہونے تک جاری رہے گی۔

جب کذاب کے عذاب کی سنگینی قبل از قیامت اس قدر شدید ہے تو اس کے بعد کیفیت کیا ہو گی؟؟؟