چغل خوری کے اسباب:


چغل خوری کے متعدد اسباب ہوسکتے ہیں:

⚡1. جس کی چغلی کی گئی اس کے حق میں برائی کی نیت۔

⚡2. جس سے چغلی کی گئی اس سے محبت کا اظہار۔

⚡3. فضول اور غلط باتوں میں مشغول ہو کر لطف اندوز ہونا۔

یہ تینوں طریقے اسلام میں حرام ہیں، چنانچہ اگر کسی شخص سے کوئی کسی قسم کی چغلی کرتا ہے تو اس شخص کو چاہیے کہ اس چغل خور کی تصدیق نہ کرے، کیونکہ چغل خور فاسق اور گواہی میں غیر معتبر ہوتا ہے۔

چغل خوری لوگوں کے درمیان دوری، نفرت، لڑائی جھگڑے کا باعث بنتی ہے اور چغلی کرنے والے کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے۔ چغل خور کی بات وقتی طور پر بہت اچھی لگ رہی ہوتی ہے اور ہمیں اس میں اپنا فائدہ نظر آ رہا ہوتا ہے، ہمارے نفس کی تسکین ہو رہی ہوتی ہے۔ درحقیقت چغلی کرنا بد ترین چیز ہے۔ جو چغلی کرتا ہے اسے کچھ نفع نہیں ہوتا بلکہ اس کے گناہ بڑھتے چلے جاتے ہیں اور اس بُری حرکت اور شرارت سے نفرت کے شعلے بھڑک اٹھتے ہیں۔
چغلی کرنے والا عام طور پر نفس کی غلامی میں اس قدر پھنس چکا ہوتا ہے کہ دو لوگوں میں پھوٹ ڈالوانے کے لئے چغلی کرتا ہے اور عام طور پر چغلی سننے والا شخص اس وقت چغلی کرنے والے کو اپنا خیر خواہ سمجھتا ہے۔ باطل کے وار میں آ کر اس گناہ میں شریک ہو جاتا ہے۔ چغلی کرنے والے کی باتیں تعلقات میں خرابی اور لڑائی کا باعث بنتی ہیں۔