🔥غیبت پر عذاب کی وعید

⚡رسولِ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معراج کے سفر میں ایسے لوگوں پر گزرے کہ جو اپنے ناخنوں سے اپنے چہرے نوچ رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے عرض کیا۔
یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کا گوشت کھاتے تھے اور لوگوں کی آبرؤں پر حملے کیا کرتے تھے۔
(ابو داؤد)

⚡رسولِ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
غیبت زنا سے زیادہ سخت (گناہ) ہے۔
(ابن ماجہ،المعجم الاوسط للطبرانی)
صحابہؓ نے عرض کیاکہ غیبت زنا سے کیسے زیادہ سخت گناہ ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
زانی توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ توبہ قبول فرما کر اس کے گناہ کو معاف فرماتے ہیں، جبکہ غیبت کرنے والے کی مغفرت اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک وہ شخص معاف نہ کرے کہ جس کی غیبت کی گئی ہے۔
(شعب الایمان للبیہقی)

⚡رسولِ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
غیبت کرنے والے کو پُلِ صراط پر روک دیا جائے گا، اور اس سے کہا جائے گا کہ تم آگے نہیں بڑھ سکتے جب تک اس غیبت کا کفارہ ادا نہ کر دو گے (یعنی جس کی غیبت کی ہے ان سے معافی نہ مانگ لو) اور وہ تمہیں معاف نہ کر دیں، اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہو سکتے۔
(ابو داؤد، المعجم الکبیر للطبرانی،شعب الایمان للبیہقی)

⚡رسولِ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:
سود کا پیسہ کھانا اپنی ماں سے بدکاری کرنے سے زیادہ بُرا فعل ہے۔
(ابن ماجہ)
جبکہ غیبت کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بد ترین سود فرمایا۔
(ابوداؤد)

⚡رسولِ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:
جو کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کی غیبت کرے گا اللہ اس کو گھر بیٹھے بٹھائے رُسوا فرمائین گے۔
(السنن الکبری للبیہقی)



🔥 غیبت کروانے میں شیطان کی چال:

• حضرتِ عیسیٰؑ ایک مرتبہ کہیں تشریف لئے جارہے تھے، اِثنائے راہ شیطان کو دیکھا کہ ایک ہاتھ میں شہد اور دوسرے میں راکھ اُٹھائے چلا جارہا تھا، آپ نے پوچھا:
اے دشمنِ خدا! یہ شہد اور راکھ تیرے کس کام آتی ہے؟
بولا:
شہد غیبت کرنے والوں کے ہونٹوں پر لگاتا ہوں تاکہ اس گناہ میں وہ اور آگے بڑھیں اور راکھ یتیموں کے چہروں پر ملتا ہوں تاکہ لوگ ان سے نفرت کریں۔
(مُکاشَفۃُ الْقُلوب)