🔥 فحش گوئی کی تعریف:

فحش گوئی سے مراد قبیح، نامناسب اور اخلاق سے ہٹی ہوئی تقریر یا تحریر ہے، جس میں گالی گلوچ، تہمت و الزام تراشی سب شامل ہیں۔

▪ شہوانی اعمال و افعال کو واضح اور برہنہ طور سے بیان کرنا بھی فحش گوئی میں شامل ہے۔ یہ گفتگو یا اندازِ گفتگو، تحریر یا اندازِ تحریر عمومایسے الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے جنہیں معاشرے میں گندی باتوں سے تعبیرکیا جاتا ہے۔ خواہ یہ گندی باتیں ان الفاظ پر مشتمل ہوں، جو انسانی جسم کے مختلف مستور اعضاء(جن کا ستر ضروری ہے) کے لیے استعمال ہوتے ہیں یا اُن جانوروں کے ناموں پر مشتمل ہوں، جنہیں بطور گالی استعمال کیا جاتا ہے۔ یا محض ان باتوں پر مشتمل ہوں، جن کا ذکر ایک سے زیادہ سلیم الفطرت لوگوں کی موجودگی میں نہایت برا سمجھا جاتا ہے۔

▪ بَد زبانی اور فَحش کلامی سے انسان کا وقار خَاک میں مل جاتا ہے۔ خواہ آدمی کتنا ہی باصلاحیت اور اُونچے عہدے پرفائز ہو لیکن بد زبانی کی وجہ سے وہ لوگوں کی نظروں سے گر جاتا ہے۔ اس لیے اپنی عزت اور وقار کی حفاظت کے لیے بھی زبان پر کنٹرول کرنا اور اُسے بَدکلامی سے محفوظ رکھنا ضروری ہے۔

▪ آج جب ہم اپنے مُسلم معاشرے کی طرف نظر اٹھاتے ہیں تو یہ دیکھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے کہ لوگ گالیاں تکیہ کلام کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ فحش اور غلیظ کلمات زبانوں پر اس طرح رہتے ہیں کہ اُن کے نکلتے وقت ان کی قباحت کا ذرہ برابر احساس نہیں ہوتا۔ یہ نہایت تکلیف دہ صورت حال ہے۔ ہمارا یہ فریضہ ہونا چاہیے کہ ہم زبان کی حفاظت کر کے اﷲ تعالیٰ سے شرم و حیاء کا ثبوت دیں۔