💥 فحش گوئی کے اسباب:


درج ذیل پوائنٹس فحش گوئی اور بدگوئی کو تقویت دینے کا سبب بنتے ہیں:

💫 1. تکبر:
فحش گوئی کی اہم وجہ استکبار ہے یعنی خود کو برتر سمجھنا اور اور فریق کو کمتر ثابت کرنا۔ چنانچہ اس کے لئے مخاطب کو نیچا دکھانے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے اور اس ضمن میں بد گوئی سب سے آسان کام ہے۔

💫 2. نفرت اور کینہ:
کسی کے خلاف اگر کینہ پیدا ہوجائے اور پھر اس کا بدلہ اسے دوسروں کی نظروں میں گرا کر لیا جاتا ہے اور کسی کو گرانے کا آسان طریقہ گالی گلوچ اور بدکلامی کے ذریعے زیر کرنا ہے۔ خاص طور پر اس وقت جب مخاطب کمزور ہو۔

💫 3. منفی سوچ:
کچھ لوگ منفی سوچ کے عادی ہوتے ہیں چنانچہ وہ لوگوں کا مشاہد ہ منفی انداز ہی میں کرتے ہیں۔ اس بنا پر انہیں لوگوں کی خامیاں ہی نظر آتی ہیں۔ چنانچہ کسی کی کالی رنگت نظر آتی ہے تو کسی کی غربت پر نظر رکھی جاتی ہے۔ ایک منہ پھٹ آدمی یہ خامیاں اکثر بد گوئی کی صورت بیان کردیتا ہے۔

💫 4. حسد:
یہ بھی ایک اہم وجہ ہے۔ چنانچہ کسی کے مال و دولت، اولاد یا ترقی سے جل کر اس کے منہ پر اس کی برائی بیان کر کے اس کی تحقیر کی جاتی ہے۔

💫 5. زیادہ بولنے کی عادت:
بِلا سوچے سمجھے بولنے کی عادت اکثر فحش گوئی جیسے گناہ میں ملوث کرا دیتی ہے۔

💫 6. احساسِ کمتری:
اگر کوئی شخص کسی اعتبار سے کمتر ہے تو وہ اس احساس کو مٹانے کے لیے دوسروں کو کمتر ثابت کرتا اور ان کے عیوب بیان کرتا ہے۔ اور اپنی احساسِ کمتری کا ازالہ فحش گوئی کے ذریعے سے کرنے کی کوشش میں رہتا ہے۔

💫 7. انتقام و بدگمانی :
اکثر اوقات بات چیت کرتے وقت اختلافات پیدا ہوجاتے ہیں اور سامنے والا کوئی سخت بات بول دیتا ہے۔ اس کے جواب میں انتقامی طور پر بھی فحش گوئی کی جاتی ہے۔ بعض اوقات مخاطب کی بات کا غلط مطلب لے لیا جاتا ہے اور اس کے جواب میں بھی کوئی سخت بات بول کا بدلہ لیا جاتا ہے۔

💫 8. غصہ:
اگر کسی بات پر غصہ آجائے تو عام طور پر لوگ اپنے اعصاب پر قابو نہیں رکھ پاتے اور گالم گلوچ، بدتمیزی، طنز و تشنیع اور طعنہ بازی پر اتر آتے ہیں۔

💫 9. تحمل کی کمی:
زندگی میں ہمیں بے شمار ناگوار مراحل سے گزرنا ہوتا ہے اور ان مراحل کو طے کرنے کا طریقہ بردباری، تحمل اور درگزر ہے۔ مثال کے طور پر کسی نے ہماری گاڑی کو ٹکر مار دی یا اس نے کوئی اور نقصان پہنچایا۔ اب اگر ہم تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں تو معاملہ خؤش اسلوبی سے حل ہو سکتا ہے لیکن اگر ہم میں اس کی کمی ہو تو ہم منفی ردعمل کا اظہار کریں گے جو اکثر گالی گلوچ اور لعنت و ملامت کی شکل میں سامنے آتا ہے۔

💫 10. مخاطب کے جذبات سے لاعلمی:
کچھ لوگ دوسروں کے جذبات و احساسات کو درست طور پر سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ مثال کے طور پر ایک شخص کسی کے کندھے پر مذاق میں ہاتھ مارتا ہے لیکن اسے احساس ہی نہیں کہ یہ حرکت دوسرے شخص کو ناگوار محسوس ہوئی ہے۔
اسی طرح اکثر لوگ بد گوئی کرتے ہیں لیکن انہیں احساس تک نہیں ہوتا کہ وہ اس حرکت میں ملوث ہیں۔

💫 11. ہنسی مذاق اور شغل:
اکثر و بیشتر لوگ ایک دوسرے سے بات کرتے ہوئے ہنسی مذاق میں اور شغل کی خاطر فحش گوئی کرتے ہیں اور فحش گوئی کرنا ان کی عادت میں شامل ہوتا ہے کہ بنا گالی گلوچ کے ان کی بات مکمل نہیں ہوتی۔۔