🔥 حسد قرآنِ کریم کی روشنی میں:


اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں متعدد مقامات پر حسد جیسے گناہ کی مذمت فرمائی ہے:

ارشادِ باری تعالٰی ہے:

🌸 بہت بری ہے وہ چیز جس کے بدلے انہوں نے اپنے آپ کو بیچ ڈالا وہ انکا کفر کرنا ہے۔ اللہ تعالٰی کی طرف سے نازل شدہ چیز کے ساتھ محض اس بات سے جل کر کہ اللہ تعالٰی نے اپنا فضل اپنے جس بندہ پر چاہا نازل فرمایا اس کے باعث یہ لوگ غضب در غضب کے مستحق ہو گئے اور ان کافروں کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے ۔
(سورہ البقرہ آیت:90)

✨وضاحت: اس آیتِ کریمہ میں یہودیوں کے حسد کا ذکر ہے۔ یہود حسد کی وجہ سے ہی ایمان سے محروم رہے کیونکہ یہود کی خواہش تھی کہ ختمِ نبوت کا منصب بنی اسرائیل میں سے کسی کو ملتا جب دیکھا کہ وہ محروم رہے، بنی اسمٰعیل نوازے گئے تو حسد کی وجہ سے منکر ہو گئے اور انواع و اقسام کے غضب کے سزاوار ہوئے۔

🌸 تم کہو میں پناہ مانگتا ہوں حسد کرنے والے کے حسد سے، جب وہ حسد کرے۔
(سورہ الفلق آیت:5)

✨وضاحت: اس آیت مبارکہ میں اللہ ربّ العزت نے حسد کرنے والوں سے پناہ مانگنے کا حکم دیا ہے۔
جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حسد کتنا سنگین جرم ہے بعض مفسرین کرام نے حسد کو جادو سے بھی بدتر جرم قرار دیا ہے کیونکہ سورۃ فلق میں عام شروں کے بعد حسد کا ذکر خصوصیت سے فرمایا گیا ہے۔

🌸 اور آپ ان پر آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں کی خبر حق کے ساتھ تلاوت کیجیے جب ان دونوں نے قربانی پیش کی تو ایک کی قربانی قبول کی گئی، اس دوسرے نے کہا، میں تجھ کو ضرور قتل کردوں گا ۔اس نے کہا اللہ صرف متقین لوگوں سے قبول فرماتا ہے۔
(سورۃ المائدۃ آیت:27)

✨وضاحت: اس آیت سے معلوم ہوا کہ حسد بہت سنگین نفسانی مرض ہے۔ اس حسد کی وجہ سے قابیل نے ہابیل کے ساتھ خونی رشتے کا لحاظ نہیں کیا اور اپنے سگے بھائی کو قتل ہی کر ڈالا۔