🔥 حسد کے اسباب:



حسد کے کل سات اَسباب ہیں:

☘1. پہلا سبب عداوت اور بغض ہے جس سے کسی کو ایذاء پہنچ جائے۔ پہلے تو وہ بدلہ لینے کی کوشش کرتا ہے اور مجبور ہو کر چاہتا ہے کہ اس پر غیبی مار پڑے اِس کی مصیبت سے خوش اور آرام سے ناخوش ہوتا ہے۔

✨ جیسا کہ اِرشادِ باری تعالیٰ ہے:
اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھلائی پہنچے تو اُن کو بُرا لگتا ہے۔
(سورہ آل عمران : 120)

☘2. دوسرا سبب تکبر ہے کہ حاسد اپنی بڑائی کا خواہشمند ہے۔

✨ اِرشادِ خداوندی ہے:
کیوں نہ اُتارا گیا یہ قرآنِ (مجید) اِن دو شہروں کے کسے بڑے آدمی پر۔
(سورہ الزخرف : 31)

☘3. تیسرا سبب سرداری کی خواہش ہے کہ حاسد چاہتا ہے کہ سب میرے حاجت مند ہوں۔

☘ 4. چوتھا سبب غصب (دوسروں کا حق چھیننا) اور بڑائی ہے۔ حاسد دوسرے کو نعمت کا نااہل سمجھتا ہے۔ اِس لئے چاہتا ہے کہ اُس کے پاس نہ رہے۔

☘5. پانچواں سبب یہ ہے کہ حاسد دوسروں کے کمال میں اپنا زوال سمجھے کہ اگر وہ کامیاب ہو گئے تو میں ناکام ہو جاؤں گا۔ جیسے کہ آج ہم اپنے ہم پیشہ سے اِسی قسم کا حسد رکھتے ہیں۔

☘6. چھٹا سبب حُبِ حکومت ہے کہ حاسد چاہتا ہے کہ میں اپنے کمال میں بے نظیر رہوں کہ میرے برابر کوئی دوسرا نہ نکلے۔

☘7. سب سے بڑھ کر حاسد کی کم ظرفی اور کمینہ پن یہ ہے کہ اُس سے کسی کا خوشحال ہونا دیکھا نہیں جاتا۔

✨ حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عالی شان ہے:
آپس میں حسد نہ کرو اور قطع تعلقی نہ کرو۔ ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو ایک دوسرے سے دشمنی نہ کرو اور اللہ کے بندے اور بھائی بھائی بنے رہو۔
(صحیح مسلم)