🔥 فضول خرچی کی تعریف:


▪کسی دینی اور دنیوی قابل ذکر فائدہ کے بغیر کسی چیز (مال، وقت، وسائل وغیرہ) کو باطل مقاصد کیلیے تباہ وبرباد کرنا اور بے جا خرچ کرنا فضول خرچی کہلاتا ہے۔

▪حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
فضول خرچی کے معنی یہ ہیں کہ مال کو باطل اور ناجائز جگہوں میں خرچ کیا جائے۔ اگر نیکی کے کام میں خرچ کیا جائے تو وہ فضول خرچی نہیں۔
(زادالمسیر،۵؍۲۸)

▪حضرت سعد رضی اللہ عنہ ایک بار وضو کرتے وقت زیادہ پانی بہا رہے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت سعد کے پاس سے گزرے تو فرمایا: اے سعد! تم فضول خرچی کر رہے ہو؟؟؟
انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا وضو میں زیادہ پانی بہانا بھی فضول خرچی ہے؟؟؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں ! اگرچہ تم دریا کے بہتے ہوئے پانی میں وضو کرو۔
(سنن ابن ماجہ)