🔥 فضول خرچی کے نقصانات:



فضول خرچی کے نقصانات درج ذیل ہیں:

🍁 1. اللہ کی ناراضگی:
فضول خرچی کا پہلا نقصان یہ ہے کہ یہ اللہ کی ناراضگی کا سبب ہے۔ قرآن کی واضح آیات اس پر موجود ہیں۔

✨ ارشاد ہوتا ہے:
اے بنی آدم، ہر نماز کے وقت (لباس سے) اپنے تئیں آراستہ کر لیا کرو، اور کھاؤ پیو اور بےجا خرچ نہ کرو۔ اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
(سورة الاعراف آیت:31)

🍁 2. افلاس کا خدشہ:
اگر مال خرچ کرنے کے معاملے میں احتیاط نہ کی جائے تو اس بات کا اندیشہ ہے کہ مالدار آدمی بھی قلاش (مفلس) ہو جائے۔

🍁 3. مستحقین کا استحصال:
ہر فضول خرچی درحقیقت کسی مستحق شخص یا اشخاص کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہوتی ہے۔ اگر حد سے زیادہ خرچ کو قابو کیا جائے تو اس رقم کو کسی مستحق کی مدد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

🍁 4. وسائل کا ضیاع:
پانی، معدنیات، گیس، تیل اور دیگر قدرتی وسائل محدود ہوتے ہیں۔ انکا بےجا استعمال ان کے تیزی سے خاتمے کی طرف لے جاتا اور آنے والی نسلوں کو ان سے محروم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

🍁 5. معاشرے میں دوڑ کا سبب:
فضول خرچی کا ایک اور نقصان یہ ہے کہ جب کوئی شخص کسی میدان میں خرچہ زیادہ کر دیتا ہے تو دوسرا بھی اپنی ناک اونچی رکھنے کے لئے اس مد میں اتنا ہی خرچہ کرتا ہے۔ مثال کے طور پر کوئی مڈل کلاس کا فرد شادی کی تقریب میں دس لاکھ روپے خرچ کرتا ہے تو اس کلاس کے دوسرے افراد کے لیے بھی یہ کرنا ایک طرح کی مجبوری بن جاتی ہے۔ اس طرح ایک فرد کی فضول خرچی دوسرے کے لیے مشکل کا سبب بنتی چلی جاتی ہے۔

🍁 6. رزق حرام کمانے کی ترغیب:
اس دکھاوے اور ناک اونچی رکھنے کے عمل کے دوران عام طور پر لوگ جائز اور ناجائز کی بحث کو بھی نظر انداز کر دیتے ہیں۔ چنانچہ لوگ اسٹیٹس برقرار رکھنے کے چکر میں حرام کمانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔