🔥 ریا کاری کی تباہ کاریاں:



☘ 1. عمل ضائع ہو جاتا ہے:

دِکھاوے کیلیے عبادت کرنے والے کا عمل ضائع ہو جاتا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوا۔

اے ایمان والو! اپنی خیرات کو احسان جتا کر اور ایذا پہنچا کر برباد نہ کرو۔ جس طرح وہ شخص جو اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لئے خرچ کرے۔
(سورة البقرہ : 264)



☘ 2. شیطان کے دوست:

لوگوں پر اپنی دھاک بٹھانے کیلیے مال خرچ کرنے والے ریاکاروں کو شیطان کا دوست قرار دیا گیا ہے۔

اور جو لوگ اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لیے خرچ کرتے ہیں اور اللہ تعالٰی پر اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے اور جس کا ہم نشین اور ساتھی شیطان ہو، وہ بدترین ساتھی ہے۔
(سورة النساء : 38)




☘ 3. جہنم کی وادی ریاکاروں کا ٹھکانہ ہو گی:

دکھاوے کی نمازیں پڑھنے والے بدنصیبوں کا ٹھکانہ جہنم ہو گا۔

چنانچہ ارشاد ہوتا ہے۔
ان نمازیوں کے لئے افسوس (اور ویل نامی جہنم کی جگہ) ہے۔ جو اپنی نماز سے غافل ہیں۔ جو ریاکاری (دکھاوا) کرتے ہیں اور برتنے کی چیز روکتے ہیں۔
(سورة الماعون : 4 تا 7)




☘ 4. اعمال برباد ہو جائیں گے:

دنیا کو آخرت پر ترجیح دینے والے نادانوں کے عمل برباد ہو جائیں گے۔

چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:
جو دنیا کی زندگی اور آرائش چاہتا ہو ہم اس میں ان کا پورا پھل دے دیں گے اور اس میں کمی نہ دیں گے، یہ ہیں وہ جن کے لیے آخرت میں کچھ نہیں مگر آگ… اور اکارت گیا جو کچھ وہاں کرتے تھے اور نابود ہوئے جو ان کے عمل تھے۔
(سورة هود : 15-16)

حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں کہ:
یہ آیت ریاکاروں کے حق میں نازل ہوئی۔
(روح البیان)


☘ 5. ریاکاروں کی حسرت:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:

قیامت کے دن کچھ لوگوں کو جنت میں لے جانے کا حکم ہو گا، یہاں تک کہ جب وہ جنت کے قریب پہنچ کر اس کی خوشبو سونگھیں گے اور محلات اور اہلِ جنت کیلیے اللہ کی تیار کردہ نعمتیں دیکھ لیں گے تو ندا دی جائیگی:
انہیں لوٹا دو کیونکہ ان کا جنت میں کوئی حصہ نہیں۔
تو وہ ایسی حسرت لے کر لوٹیں گے جیسی اولین و آخرین نے نہ پائی ہو گی، پھر وہ عرض کریں گے
یا رب! اگر تُو وہ نعمتیں دکھانے سے پہلے ہی ہمیں جہنم میں داخل کر دیتا تو یہ ہم پر زیادہ آسان ہوتا۔
تو اللہ ارشاد فرمائے گا:
بد بختو! میں نے ارادتاً تمہارے ساتھ ایسا کیا ہے جب تم تنہائی میں ہوتے تو میرے ساتھ اعلانِ جنگ کرتے اور جب لوگوں کے سامنے ہوتے تو میری بارگاہ میں دوغلے پن سے حاضر ہوتے، نیز لوگوں کے دکھلاوے کیلیے عمل کرتے، جبکہ تمہارے دلوں میں میری خاطر اس کے بالکل برعکس صورت ہوتی، لوگوں سے محبت کرتے اور مجھ سے محبت نہ کرتے، لوگوں کی عزت کرتے اور میری عزت نہ کرتے، لوگوں کیلیے عمل چھوڑ دیتے مگر میرے لیے برائی نہ چھوڑ دیتے۔ آج میں تمہیں اپنے ثواب سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے عذاب کا مزہ چکھاؤں گا۔



☘6۔ عمل قبول نہیں ہوتا:

لوگوں کو خوش کرنے کیلیے مشقتیں برداشت کرنے والا ریاکار قیامت کے دن اپنے پروردگار کی بارگاہ میں خالی ہاتھ پیش ہو گا۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:
اللہ کسی طالبِ شہرت، ریاکار، اور لھو و لعب میں پڑے رہنے والے کا کوئی عمل قبول نہیں فرماتا۔
(حلیتہ الاولیاء)

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:
اللہ اس عمل کو قبول نہیں کرتا جس میں رائی کے دانے کے برابر بھی ریا ہو۔
(الترغیب و الترہیب)


☘7 .ریاکار کے چار نام:

ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کی:
کل بروزِ قیامت کونسی چیز نجات دلائے گی؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اللہ کے ساتھ بد دیانتی نہ کرنا۔
تو اس نے پھر عرض کی۔
بندہ اللہ کے ساتھ بدیانتی کیسے کر سکتا ہے؟
تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اسطرح کہ تم کوئی ایسا کام کرو جس کا حکم تمہیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیا ہو لیکن تمہارا مقصود غیر اللہ کی رضا کا حصول ہو، لہٰذا ریاکاری سے بچتے رہو کیونکہ یہ اللہ کے ساتھ شرک ہے اور قیامت کے دن ریاکار کو لوگوں کے سامنے چار ناموں سے پکارا جائے گا:
اے بدکار!!! اے دھوکے باز!!!! اے کافر!!!! اے خسارہ پانے والے!!! تیرا عمل خراب ہوا اور تیرا اجر برباد ہوا، لہذا آج تیرے لیے کوئی حصہ نہیں، اے دھوکا دینے کی کوشش کرنے والے!!! اب تو اپنا ثواب اس کے پاس جا کر تلاش کر جس کیلیے تو عمل کیا کرتا تھا۔
(الزواجر عن اقتراف الکبائر)


☘8۔ جہنم بھی پناہ مانگتا ہے:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:

بیشک جہنم میں ایک وادی ہے جس سے جہنم چار سو مرتبہ پناہ مانگتا ہے، اللہ نے یہ وادی امت محمدیہ کے ان ریاکاروں کیلیے تیار کی ہے جو قرآن پاک کے حافظ، غیر اللہ کیلیے صدقہ کرنے والے، اللہ کے گھر کے حاجی اور راہِ خدا میں نکلے ہوں۔
( المعجم الکبیر)


☘9. رسوائی کا عذاب:

آج دنیا میں لوگوں پر اپنی عبادتوں کا اظہار کر کے نیک نامی چاہنے والا قیامت کے دن ذلیل و خوار ہو جائے گا۔ جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مبارک ہے:
جو شہرت کے لئے عمل کرے اللہ اسے رسوا کرے گا جو دکھاوے کے لیے عمل کرے اللہ اسے عذاب دے گا۔
(جامع الاحادیث)


☘10۔ ریاکار پر جنت حرام ہے:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مبارک ہے:
اللہ نے ہر ریاکار پر جنت کو حرام کر دیا ہے۔
(جامع الاحادیث)


☘11. جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا:

جب رضائے الہٰی کیلیے عمل کرنے والے مسلمان خوشی خوشی جنت کی طرف بڑھ رہے ہوں گے تو اپنے اعمال ریاکاری کی نذر کرنے والا بد نصیب جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھ پائے گا۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے:
جنت کی خوشبو 500 برس کی مسافت سے سونگھی جا سکتی ہے مگر آخرت کے عمل سے دنیا طلب کرنے والا اسے نہ پا سکے گا۔
(کنزالعمال)



☘12. اپنے رب کی توہین کرنے والا مجرم:

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے:
جس نے لوگوں کے سامنے اچھے طریقے سے اور تنہائی میں بُرے طریقے سے نماز ادا کی، بیشک اس نے اپنے رب کی توہین کی۔
(مسند عبداللہ بن مسعود)


☘13. زمین و آسمان میں ملعون:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:
جس نے آخرت کے عمل سے زینت پائی حالانکہ آخرت اس کی مراد تھی نہ طلب تو وہ زمین و آسمان میں ملعون ہے۔
(مجمع الزوائد)


☘14. ریاکاروں کا ٹھکانہ:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:
جب کوئی قوم آخرت (کے اعمال) سے آراستہ ہو کر (حصولِ) دنیا کیلیے حسن و جمال کا پیکر بنے تو اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔
(جامع الاحادیث)


☘15. اللہ تعالیٰ کے ذمہ کرم سے بری ہو جانے والا:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:
جس نے اللہ کے ساتھ غیر خدا کیلیے دکھلاوا کیا، تحقیق وہ اللہ کے ذمہ کرم سے بری ہو گیا۔
(المعجم الکبیر)


☘16. اپنے رب کو ناراض کرنے والا:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے:
جو دکھاوے اور شہرت کے مقام پر کھڑا ہو تو جب تک بیٹھ نہ جائے اللہ کی ناراضی میں ہے۔
(مجمع الزوائد)


☘17. حصولِ مال کے لیے علم سیکھنے والے عالم کا انجام:

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا:
جس نے اللہ کی رضا کے لئے حاصل کیا جانے والا علم، دنیا کا مال پانے کے لیے حاصل کیا، تو قیامت کے دن وہ جنت کی خوشبو تک نہ پا سکے گا۔
(سنن ابی داؤد)


☘18. بروزِ قیامت ندامت کا سامنا:

نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جب لوگ اپنے اعمال لے کر آئیں گے تو ریاکاروں سے کہا جائے گا ان کے پاس جاؤ جن کے لیے تم ریاکاری کیا کرتے تھے اور ان کے پاس اپنا اجر تلاش کرو۔
(المعجم الکبیر)


☘ 19. اعمال رد ہو جائیں گے:

نبئ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالی فرماتا ہے:
میں شریک سے بے نیاز ہو جس نے کسی عمل میں کسی کو میرے ساتھ شریک کہا میں اسے اور اس کے شرک کو چھوڑ دوں گا۔
اللہ اپنے ملائکہ سے ارشاد فرمائے گا:
اِنہیں قبول کر لو اوراُنہیں چھوڑ دو فرشتے عرض کریں گے:
یا رب! تیری عزت کی قسم! ہم ان میں خیر کے علاوہ کچھ نہیں پاتے۔
تو اللہ فرمائے گا:
تم درست کہتے ہو لیکن یہ میرے غیر کے لیے ہیں۔ اور آج میں وہی اعمال قبول کروں گا۔ جو میری رضا کیلئے کئے گئے تھے۔
(کنز العمال)