🔥 ریاکاری کی مذمت کے بارے میں آثارواقوال:




⚡1. حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک صاحب کو دیکھا جو گردن جھکائے ہوئے جا رہے تھے، آپ نے فرمایا:
او گردن جھکانے والے! اپنی گردن اٹھاؤ، خشوع اور عاجزی گردنوں میں نہیں بلکہ دلوں میں ہوتی ہے۔
(احیاء العلوم)

⚡2. حضرت فضیل بن عیاض رحمتہ اللہ تعالی علیہٰ فرماتے ہیں:
ماضی کے ریاکار اس عمل کا دکھاوا کرتے تھے جو وہ کرتے تھے اور آج کے ریاکار ایسے اعمال کا دکھاوا کرتے ہیں جو کرتے ہی نہیں۔
(احیاء العلوم)

⚡3. اعمش رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ
حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ رحمتہ اللہ تعالیٰ نماز پڑھ رہے ہوتے تھے، اگر کوئی ملاقاتی آجاتا تو بستر پر لیٹ جاتے۔
(نزھۃا لفضلاء)

⚡4. ابنِ اعرابی رحمتہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
سب سے زیادہ خسارے میں وہ شخص ہے جو لوگوں کے سامنے اپنے نیک اعمال ظاہر کرتا ہے اور وہ ذات جو رگِ جان سے بھی زیادہ قریب ہے اس کے سامنے بُرے اعمال کرتا ہے۔
(مختصرشعب الایمان)

⚡5. حضرت سفیان ثوری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
کہ میں نے جس قدر اعمال اپنے ظاہر کر کے کئے ہیں، ان کو میں نہ ہونے کے برابر سمجھتا ہوں کیونکہ جب لوگ دیکھ رہے ہوں اس وقت اخلاص کا باقی رکھنا ہم جیسوں کی قدرت سے باہر ہے۔
(تنبیہ المغترین)

⚡6. حضرت بشر حافی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
ہم جیسوں کیلیے یہ بھی مناسب نہیں کہ اپنے اعمالِ خالصہ میں سے بھی کچھ ظاہر کریں۔ تو ان اعمال کی کیا حالت ہو گی جن میں صریحاً ریا داخل ہو چکی ہے، بس ہم جیسوں کیلیے تو اعمال کا پوشیدہ رکھنا ہی مناسب ہے۔
(تنبیہ المغترین)