🔥 بخیل کیلیے عذاب کی وعید:


⚡جنھیں اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے جو کچھ دے رکھا ہے وہ اس میں اپنی کنجوسی کو اپنے لئے بہترخیال نہ کریں بلکہ وہ ان کے لئے نہایت بدتر ہے، عنقریب قیامت والے دن یہ اپنی کنجوسی کی چیز کے طوق ڈالے جائیں گے، آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ تعالیٰ ہی کے لئے اور جو کچھ تم کر رہے ہو، اس سے اللہ تعالیٰ آگاہ ہے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کا قول بھی سنا جنھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فقیر ہے اور ہم تونگر ہیں ان کے اس قول کو ہم لکھ لیں گے اور ان کا انبیا کو بے درجہ قتل کرنا بھی اور ہم ان سے کہیں گے کہ جلنے والا عذاب چکھو۔
(آل عمران:180 تا 181)


⚡حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا:
قیامت والے دن اس کے مال کو ایک زہریلا اور نہایت خوفناک سانپ بنا کر طوق کی طرح اس کے گلے میں ڈال دیا جائے گا، وہ سانپ اس کی بانچھیں پکڑے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں۔
(صحیح بخاری)