🔥 کینہ ازروئے قرآن :


اہل جنت کے درمیان کینہ نہیں ہو گا۔ اللہ نے اہل جنت کی تعریف اس طرح فرمائی ہے:
🌷اور ہم نے ان کے سینوں میں جو کچھ کینے تھے سب کھینچ لیے آپس میں بھائی ہیں تختوں پر روبرو بیٹھے۔
(الحجر :47)

🌷 اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:
نیکی اور بدی برابر نہیں ہو سکتی، برائی کا خاتمہ بھلائی سے کرو، تو تمہارا دشمن بھی ایسا ہو جائے گا جیسے دلی دوست ہو۔
(حمہ السجدہ(فصلت): 34)

🌷 کیا ان لوگوں نے جن کے دلوں میں بیماری ہے یہ سمجھ رکھا ہے کہ اللہ ان کے کینوں کو ﻇاہر نہ کرے گا.
(سورۃ محمد :29)

🌷 اور جو لوگ (اپنے تئیں) کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں ہم نے ان سے بھی عہد لیا تھا مگر انہوں نے بھی اس نصیحت کا جو ان کو کی گئی تھی ایک حصہ فراموش کر دیا تو ہم نے ان کے باہم قیامت تک کے لیے دشمنی اور کینہ ڈال دیا اور جو کچھ وہ کرتے رہے خدا عنقریب ان کو اس سے آگاہ کرے گا۔
(سورۃ مائدہ: 14)

🌷 قرآن کریم میں دل کی تمام بیماریوں کاعلاج ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشار ہے:
اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک ایسی چیز آئی ہے جو نصیحت ہے اور دلوں میں جو بیماریاں ہیں ان کے لیے شفا ہےـ اور وہ ہدایت اور رحمت ہے ایمان والوں کے لیے۔
(سورہ یونس: 57)







: 🔥 کینہ ازروئے حدیث:


🌷 رسولِ بے مثال صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:
اہل جنت میں آپس میں اختلاف ہو گا نہ بغض و کدورت! سب کے دل ایک ہوں گے صبح و شام اللّٰہ کی پاکی بیان کریں گے۔
(صحیح البخاری)

🌷 رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ ہے:
آپس میں حَسَد نہ کرو، آپس میں بُغض وعَداوَت نہ رکھو، پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کی برائی بیان نہ کرو اور اللہ کے بندو! بھائی بھائی ہو جاؤ۔
(صحیح البخاری)



🌷 رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ ہے:
عنقریب میری اُمّت کو پچھلی امتوں کی بیماری لاحِق ہو گی۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عَرْض کی:
پچھلی اُمتوں کی بیماری کیا ہے؟
تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
تکبُّر کرنا، اِترانا، ایک دوسرے کی غیبت کرنا اور دُنیا میں ایک دوسرے پر سبقت کی کوشِش کرنا نیز آپس میں بُغض رکھنا، بُخْل کرنا، یہاں تک کہ وہ ظُلم میں تبدیل ہو جائے اور پھر فِتنہ و فساد بن جائے۔
(المعجم الاوسط)

🌷 حضرت عبداﷲ ابن عمرو رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے عَرْض کی گئی کہ لوگوں میں سے کون افضل ہے؟
فرمایا: ہر سلامت دل والا، سچی زبان والا۔ لوگوں نے عَرْض کی: سچی زبان والے کو تو ہم جانتے ہیں، یہ سلامت دل والا کیا ہے؟
فرمایا: یعنی وہ ایسا ستھرا ہے جس پر نہ گناہ ہو، نہ بغاوت، نہ کینہ اور نہ حَسَد۔
(سنن ابن ماجہ)

🌷 سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جنت کے دروازےکھولے جاتے ہیں پیر اور جمعرات کے دن، پھر ہر ایک بندہ کی مغفرت ہوتی ہے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کرتا مگر وہ شخص جو کینہ رکھتا ہے اپنے بھائی سے اس کی مغفرت نہیں ہوتی اور حکم ہوتا ہے ان دونوں کو دیکھتے رہو جب تک مل جائیں، ان دونوں کو دیکھتے رہو جب تک مل جائیں۔ (جب مل جائیں ان کی مغفرت ہو)۔
(مسلم)