: 🔥 اگر کوئی ہم سے کینہ رکھتا ہو تو کیا کرنا چاہئے:



بعض اوقات کسی کو سُنی سنائی باتوں کی بنیاد پر یہ خیال ستانے لگتا ہے کہ فلاں شخص مجھ سے کینہ رکھتا ہے یا حَسَد کرتا ہے حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا۔ محض اس کی بدگمانی یا وہم ہوتا ہے۔ کیونکہ کینہ ہو یا حَسَد اس کا تعلُّق باطِن سے ہے اور کسی کی باطِنی کیفیات کا یقینی پتا چلانا ہمارے اِختیار میں نہیں ہے۔ اس لئے حسنِ ظن کی عادت بنا لی جائے کہ حسنِ ظن میں کوئی نقصان نہیں اور بدگمانی میں کوئی فائدہ نہیں۔ ہاں! اگر کسی کی حرکات وسکنات اور بُرے سلوک سے آپ کو واضح طور پر محسوس ہو کہ یہ مجھ سے کینہ رکھتا ہے تو بھی عَفْوودرگزر سے کام لیجئے اور حسنِ سلوک سے اس کی دشمنی کو دوستی میں بدلنے کی کوشش کیجئے۔


💫 تین حالتیں:

🌷 حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:

⚡ جس کے ساتھ کینہ بَرتا گیا اس کی تین حالتیں ہیں:

✨1. اس کا وہ حق پورا کیا جائے جس کا وہ مستحق ہے اور اس میں کسی قسم کی کمی زیادتی نہ کی جائے اسے عَدل کہتے ہیں اور یہ صالحین کا انتہائی درجہ ہے۔

✨2. عَفْو ودرگزر اور حُسنِ سُلوک کے ذریعے اس کے ساتھ نیکی کی جائے یہ صدیقین کا طرزِعمل ہے۔

✨3. اس کے ساتھ ایسی زیادتی کرنا جس کا وہ مستحق نہیں یہ ظُلْم ہے اور کمینے لوگوں کا طریقہ ہے۔
(احیاء العلوم)