🔥 منافقت کا علاج



منافقت اور نفاق زدہ ماحول سے باہر آنے کے لئے چار مرحلے طے کرنا ضروری ہیں:

✨پہلا مرحلہ: توبہ
✨دوسرا مرحلہ: اصلاح
✨تیسرا مرحلہ: اعتصام باﷲ
✨چوتھا مرحلہ: دین کو خدا کے لئے خالص رکھنا

ان چار مراحل کو انجام دینے کے بعد ان کا شمار مومنین میں ہو گا۔ ہر مرحلہ ایک خاص نُکتے کی طرف اشارہ کر رہا ہے:

⚡پہلا مرحلہ: توبہ
پہلا مرحلہ توبہ سے مراد اس روّش کو ترک کرنا ہے جو پہلے انسان نے اپنا رکھی ہے، ان راہوں سے واپس آنا جن پہ چل رہا ہے اور یہ عہد کرنا کہ ہر گز ان اعمال کی طرف لوٹ کر نہیں جائے گا۔


⚡دوسرا مرحلہ: اصلاح
دوسرا مرحلہ اصلاح ہے کہ ان لوگوں نے معاشرے میں بہت فساد مچایا ہے کیونکہ اصلاح اسی وقت ممکن ہے جب کوئی چیز فاسد ہوگئی ہو۔
منافقین نے دینی معاشرے میں سب سے بڑا فساد انجام دیا ہوتا ہے اور وہ یہ کہ لوگوں کے نظریات، اعتقادات اور افکار میں تردید و تشویش ایجاد کی ہوتی ہے، حق کے راہبروں سے لوگوں کو بدگمان کیا ہوتا ہے، نجات کے راستوں سے لوگوں کو دور کیا ہوتا ہے، شکوک و شُبہات سے لوگوں کا یقین متزلزل کیا ہوتا ہے، فقط ان اعمال پر پیشمانی کافی نہیں بلکہ جو کچھ بگاڑا ہے اسے سنوارنا بھی ضروری ہے۔


💫تیسرا مرحلہ: اعتصام باﷲ
تیسرا مرحلہ اعتصام باﷲ سے مراد یہ ہے کہ جو متعدد خفیہ راستے انسان نے بنائے ہوتے ہیں انہیں ترک کر کے فقط خدا کے راستے پر آ جائے اور خدا کے علاوہ جو سہارے اپنائے ہوتے ہیں انہیں چھوڑ کر فقط خدا پر اعتماد کرے۔

عربی زبان میں زیرِ زمین خفیہ راستوں کو نفق کہتے ہیں۔ جس انسان نے اپنے ایسے متعدد خفیہ راستے بنا رکھے ہوں، پنہاں روابط استوار کر رکھے ہوں اسی کو منافق کہتے ہیں، ظاہری طور پر مومنوں کے ساتھ لیکن درپردہ دشمنوں کے ساتھ مربوط لوگ منافق ہیں۔


💫چوتھا مرحلہ: دین کو خدا کے لئے خالص رکھنا
چوتھا مرحلہ دین کو خدا کے لئے خالص کرنا ہے اس سے مراد یہ ہے کہ جس کا دین خالص نہ ہو وہ بھی منافقوں کے زمرے میں شمار ہو گا، یعنی جس کے دین میں بظاہر خدا پر ایمان ہو، قرآن پر عقیدہ ہو، رسالت کو مانتا ہو، قیامت کا قائل ہو، اہل بیت کو مانتا ہو لیکن درپردہ خرافاتی بھی ہو، بدعتی بھی ہو، آبائی دین کا معتقد بھی ہو، ہر راستہ اسے درست نظر آتا ہو، ہر ایک کو اپنا راہنما مانتا ہو تو اس کے معنی یہ ہیں کہ ایسے شخص کا دین خدا کے لئے خالص نہیں ہے، خالص دین سے مراد جو ملاوٹوں سے پاک، آلودگیوں سے منزہ، انحرافات سے سالم، تنگ نظریوں سے صاف اور جہالتوں سے خالی ہو۔ پاک، صاف و شفاف جیسا خدا نے نازل کیا ہے ویسا ہی ہو۔