🔥 ظلم کی تعریف


▪ ظلم کا مطلب ناجائز سختی اور زیادتی و ناانصافی کرنا ہے۔

✨ کسی چیز کو اس کی جگہ سے ہٹا کر رکھنے اور حد سے تجاوز کرنے کو ظلم کہتے ہیں۔

⚡یعنی اگر کوئی شخص کسی دوسرے کے مال یا زمین پر ناجائز قبضہ کر لے تو وہ ظلم ہے کیونکہ اس میں مال یا زمین پر اصل مالک کا حق چھین لیا جاتا ہے۔

⚡اسی طرح شرک کرنا بھی ظلم ہے کیونکہ اس میں اللہ کا حق مارا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا حق یہ ہے کہ عبادت میں اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا جائے۔

⚡کسی کو ناحق قتل کرنا، کسی کو گالی دینا یا برا بھلا کہنا یا کسی کو تکلیف دینا یا کسی کا حق ادا نہ کرنا یا قدرت کے باوجود قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنا بھی ظلم ہے۔

⚡ ظلم زبان سے بھی کیا جا سکتا ہے، ہاتھ سے بھی اور کسی طرح بھی۔ آپ نے اگر کسی کو گالی دی جو کسی وجہ سے اس کا جواب نہیں دے سکتا تو یہ بھی ظلم ہے۔

⚡ آپ نے کوئی فیصلہ کیا اور وہ فیصلہ انصاف کے مطابق نہیں ہے اور جس کے خلاف فیصلہ کیا وہ فیصلہ ماننے پر مجبور ہے تو یہ آپ کا ظلم ہے۔ آپ نے کسی شخص کو مارا یا اس کا حق نہیں دیا یا اس کی کوئی چیز چھین لی، اگر وہ شخص اپنی مجبوری کی وجہ سے آپ کے خلاف کچھ نہیں کرسکتا تو آپ نے ظلم کیا اور آپ ظالم ہیں۔

⚡ ظلم حرام ہے:
قرآن وحدیث کی واضح تعلیمات کی روشنی میں پوری امتِ مسلمہ کا اتفاق ہے کہ ظلم حرام ہے۔
اور 7 بڑے ہلاک کرنے والے گناہوں میں سے اکثر کا تعلق ظلم ہی سے ہے۔
ظالم قیامت کے دن ذلت آمیز اندھیروں میں ہو گا اور ظالموں کو جہنم کی دہکتی آگ میں ڈالا جائے گا۔
چنانچہ قیامت کے دن ظالموں سے مظلوموں کے حقوق ادا کروائے جائیں گے یہاں تک کہ سینگ والی بکری سے بغیر سینگ والی بکری کو بدلہ دلوایا جائے گا۔ اگر اُس نے بغیر سینگ والی بکری کو دنیا میں مارا ہو گا۔