🔥غرور و تکبر کی اقسام:


🎋غرور و تکبر کی تین اقسام ہیں:

✨1. اللّٰہ کے مقابلے میں تکبر
✨2. اللّٰہ کے رسولوں کے مقابلے میں تکبر
✨3. بندوں کے مقابلے میں تکبر


💥1. اللّٰہ کے مقابلے میں غرور و تکبر

تکبر کی یہ قسم کفر ہے جیسے فرعون کا تکبر کہ اس نے کہا تھا:

میں تمہارا سب سے اونچا رب ہوں تو اللّٰہ نے اسے دنیا و آخرت دونوں کے عذاب میں پکڑا۔
(سورۃ النٰزعت:24-25)

فرعون کی ہدایت کے لئے اللّٰہ نے حضرت سیدنا موسیٰ کلیم اللہ اور حضرت سیدنا ہارون کو بھیجا مگر اس نے دونوں کو جھٹلایا تو اللہ نے اسے اور اس کی قوم کو دریائے نیل میں غرق کر دیا۔


💥2. اللّٰہ کے رسولوں کے مقابلے میں تکبر و غرور

اس کی صورت یہ ہے کہ تکبر جہالت اور بغض وعداوت کی بنا پر رسول کی پیروی نہ کرنا یعنی خود کو عزت والا اور بلند سمجھ کر یوں تصور کرنا کہ عام لوگوں جیسے ایک انسان کا حکم کیسے مانا جائے۔ جیسا کہ بعض کفار نے حضور نبی کریم رؤف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بارے میں حقارت سے کہا تھا:

کیا یہ ہیں جن کو اللّٰہ نے رسول بنا کر بھیجا؟
(سورۃ الفرقان: 41)

اور یہ بھی کہا تھا:

کیوں نہ اتارا گیا یہ قرآن ان دو شہروں کے کسی بڑے آدمی پر؟
(سورۃ الزخرف: 31)

نبی کے مقابلے میں بھی تکبر کفر ہے۔
(مراة المناجیح)


💥3. بندوں کے مقابلے میں تکبر و غرور

یعنی اللّٰہ اور اللہ کے رسول (صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم) کے علاوہ مخلوق میں سے کسی پر تکبر کرنا۔ وہ اس طرح کہ اپنے آپ کو بہتر اور دوسرے کو حقیر جان کر اس پر بڑائی چاہنا اور مساوات (یعنی باہم برابری) کو نا پسند کرنا، یہ صورت اگرچہ پہلی دو صورتوں سے کم تر ہے۔ مگر اس کا گناہ بھی بہت بڑا ہے۔ کیونکہ کبریائی اور عظمت بادشاہ حقیقی ہی کے لائق ہے نہ کہ عاجز اور کمزور بندے کے۔
(احیاءالعلوم)