غرور و تکبر کے نقصانات


💥1. اللہ تعالی کا ناپسندیدہ بندہ:

رب کائنات تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا ہے۔ جیسا کہ سورۃ نحل میں ارشاد ہوتا ہے۔

بے شک وہ مغروروں کو پسند نہیں کرتا۔

✨ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

اللہ متکبرین یعنی مغروروں اور اترا کر چلنے والوں کو ناپسند فرماتا ہے۔
(کنزالعمال)


💥2. پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا متکبرین کے لئے اظہارِ نفرت:

✨پیارے اکرم علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا:
بے شک قیامت کے دن تم میں سے میرے سب سے نزدیک اور پسندیدہ شخص وہ ہوگا، جو تم میں سے اخلاق میں سب سے زیادہ اچھا ہو گا اور قیامت کے دن میرے نزدیک سب سے قابلِ نفرت اور میری مجلس سے دور ہوں گے جو واحیات بکنے والے لوگوں کا مذاق اڑانے والے اور مُتَفَیْھِقْ ہیں۔
صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ علیھم نے عرض کی۔ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! بے ہودہ بکواس کرنے والوں اور لوگوں کا مذاق اڑانے والوں کو تو ہم نے جان لیا مگر یہ مُتَفَیْھِقْ کو نہیں جانتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس سے مراد ہر تکبر کرنے والا شخص ہے۔


💥3. بدترین شخص:

تکبر کرنے والے شخص کو سب سے بد ترین شخص قرار دیا گیا ہے چناچہ حضرت سیدنا حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ہم پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک جنازے میں شریک تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں اللہ کے بدترین بندے کے بارے میں نہ بتاؤں وہ بداخلاق اور متکبر ہے۔
کیا میں تمہیں اللہ کے ایک سب سے بہترین بندے کے بارے میں نہ بتاؤں وہ کمزور اور ضعیف سمجھا جانے والا بوسیدہ لباس پہننے والا شخص ہے۔
(المسند امام احمد بن حنبل)


💥4. قیامت میں رسوائی:

تکبر کرنے والے کو قیامت کے دن ذلت و رسوائی کا سامنا ہوگا۔ چنانچہ پیارے آقائے دو عالم علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا:

قیامت کے دن متکبرین کو انسانی شکل میں چیونٹیوں کی مانند اٹھایا جائے گا۔ ہر جانب سے ان پر ذلت طاری ہوگی۔ انہیں جہنم کے بُولس نامی قید خانے کی طرف ہانکا جائیگا اور بہت بڑی آگ انہیں اپنی لپیٹ میں لے کر ان پر غالب آجائے گی۔ انہیں طِینَۃُالْخَبَال یعنی جہنمیوں کی پیپ پلائی جائے گی۔
(جامع ترمذی)


💥5. ٹخنے سے نیچے پاجامہ لٹکانا:

رحمتِ الہی سے محروم ہونے والوں میں مستقبل بھی شامل ہوگا جیسے کہ اللہ کے محبوب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا:

جو (مرد) تکبر کی وجہ سے اپنا تہبند لٹکائے گا، اللہ قیامت کے دن اس پر نظرِ رحمت نہ فرمائے گا۔
(صحیح بخاری)


💥6. جنت میں داخل نہ ہو سکے گا:

✨نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

جس کے دل میں رائی کے دانے جتنا (یعنی تھوڑا سا بھی) تکبر ہو گا وہ جنت میں داخل نہ ہو گا۔
(صحیح مسلم)