🌹تقوٰی کی تعریف:


✨ تقوى عربی زبان کا لفظ ہے۔ یہ وقى سے ماخوذ ہے۔ اسی سے وقایہ ہے۔ جس کا معنى ہے بچاؤ، حفاظت و حمایت اور
لغت میں تقوٰی کے معنی ڈرنے، بچنے اور چھوڑ دینے کے ہیں۔

✨ تقوی سے مراد ہے کہ
اللہ کے جملہ احکام کو بجا لانا اور تمام برائیوں سے دور رہنا۔

✨ تقوی کی تعریف حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے یہ بیان کی ہے کہ:

اللہ سے خوف کھانا، قرآن پر عمل کرنا، کم پر قناعت کرنا اور آخرت کے لیے تیاری کرنا تقوی ہے۔

✨اصطلاح میں تقویٰ کا مفہوم یہ ہے کہ ﷲ عزوجل کی محبت میں نفسانی خواہشات پر عمل نہ کرنا، ﷲ جل شانہ کے سامنے جواب دہی کا احساس کرتے ہوئے گناہوں سے اجتناب کرنا، پرہیزگاری اختیار کرنا، برے کاموں، بے حیائی اور بے ہودہ باتوں سے نفرت کرنا، ہر شیطانی خواہش کو سینے میں دفن کر دینا، ﷲ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے ہر وہ کام کرنا جس سے رب تعالیٰ راضی ہوتا ہے، شامل ہے۔ ان تمام کاموں کی انجام دہی کے لیے ضروری ہے کہ انسان کی زندگی اپنے کریم رب کے احکامات اور رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے سنہرے اور خوب صورت اطوار کی عکاس بن جائے۔

پس تم اپنے درمیان اور اللہ کی حرام کردہ چیزوں کے درمیان ایک رکاوٹ و آڑ بنا لو۔ اور وہ رکاوٹ یا آڑ اللہ کا خوف ہے اور اسی کا نام تقوی ہے۔
یعنی جب بندہ اپنا ہر عمل صرف اللہ تعالیٰ کے لئے کرتا ہے تو پھر اللہ سے تعلق کی بنا پر جو کيفیت دل کو نصیب ہوتی ہے اس کيفیت کا نام تقویٰ ہے۔ گویا اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول اور ناراضگی سے بچنے کے لئے دل جس کيفیت میں مبتلا ہوتا ہے اسے تقویٰ کہتے ہیں تو تقویٰ حقیقت میں اللہ تعالیٰ سے قلبی تعلق کا پیدا ہو جانا ہے جب دل نیکیوں کی طرف خودبخود مائل ہو جائے اور برائی سے نفرت کرے اسی کيفیت کو تقویٰ کہتے ہیں۔

معلوم ہوا کہ تقوی دراصل اللہ سبحانہ و تعالی کی اطاعت و بندگی کا نام ہے۔ اور یہ وہی کرے گا جس کے اندر اللہ کا خوف ہے اور اسی کا نام تقوی ہے۔