🌹 تقوی قرآن کی روشنی میں:


🍃پس صبر کرو، بہتر انجام تقوی اختیار کرنے والوں ہی کے حق میں ہے۔
(سورة ھود: 49)

🍃 متقیوں کا ساتھی اللہ ہے۔
(سورةالجاثیۃ :19)

🍃 درحقیقت اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ پرہیز گارہے۔
(سورة الحجرات : 13)

🍃اللہ سے ڈرتے رہو، خوب جان لو کہ ایک دن تمہیں اس سے ملنا ہے۔
(سورة البقرۃ :223)

🍃 اور زادِراہ ساتھ لے جاؤ اور سب سے بہتر زادِراہ تقوی ہے، پس اے ہوشمندو! میری نافرمانی سے بچو۔
(سورة البقرہ :197)

🍃 یعنی اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تم کو موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔
(سورة آل عمران:102)

🍃 اگر تم صبر کرو اورتقوی اختیار کرو تو ان کی کوئی تدبیر تمہارے خلاف کارگر نہیں ہو سکتی۔
(سورة آل عمران: 120)

🍃 اے ایمان والو! صبر سے کام لو، باطل پرستوں کے مقابلہ میں پامردی دکھاؤ، حق کی خدمت کے لیے کمر بستہ رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو امید ہے کہ فلاح پاؤ گے۔
(سورة آل عمران :200)

🍃 جو کام نیکی اور خدا ترسی کے ہیں ان میں سب سے تعاون کرو اور جو گناہ اور زیادتی کے کام ہیں ان میں کسی سے تعاون نہ کرو۔
(سورة المائدۃ: 2)

🍃 کسی گروہ کی دشمنی تم کو اتنا مشتعل نہ کر دے کہ انصاف سے پھر جاؤ۔ عدل کرو، یہ تقوی سے زیادہ مناسبت رکھتا ہے۔
(سورة المائدۃ:8)

🍃 اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کا ساتھ دو۔
(سورة التوبۃ : 119)

🍃 اور اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے۔ تم سے پہلے جن کو ہم نے کتاب دی تھی انہیں بھی یقینا یہی ہدایت کی تھی اور اب تم کو بھی یہی نصیحت کرتے ہیں کہ اللہ سے ڈرو اور اگر تم کفر کرتے ہو تو جان لو کہ اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور اللہ بے نیاز و ہر تعریف کا حقدار ہے۔
(سورة النساء:131)





🌹 تقوی احادیث کی روشنی میں:


🌸 تقویٰ کا مقام دل ہے جیسا کہ نبی اکرم صلى الله عليه وآلہ وسلم نے اپنے سینۂ اطہر کی طرف تين مرتبہ اشارہ کرتے ہوئے فرمايا:
تقویٰ یہاں ہوتا ہے۔
(صحیح مسلم)

🌸 رسول اکرم صلى الله عليه وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ:
حلال ظاہر ہے اور حرام ظاہر ہے اور ان دونوں کے درمیان کئی ایسے امور ہیں جو شبہ میں مبتلا کرنے والے ہیں، جنہیں بہت سے لوگ نہیں جانتے، جو شبہات سے بچتا ہے وہ اپنے دین اور اپنی عزت کا دامن بچا لے جاتا ہے، اور جو شبہ میں پڑ گیا وہ حرام میں پڑ گیا، اس کی مثال ایسے شخص کی ہے جو اپنے ریوڑ کو کھیتی کے باڑ کے قریب چراتا ہوا کھیتی میں گھس جاتا ہے، یاد رکھو ﷲ کی باڑ اس کی حرام کردہ چیزیں ہیں۔
(بخاری ومسلم)

🌸 حضرت عطیہ بن عروہ السعدی رضى الله عنه سے مروی ہے کہ رسول ﷲ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے فرمایا:
بندے کا شمار متقیوں میں اس وقت تک نہیں ہو سکتا، جب تک کہ وہ ان چیزوں کو جن میں کوئی حرج نہیں، صرف اس خدشہ کی وجہ سے نہ چھوڑ دے کہ کہیں اس میں کوئی حرج ہو۔
(ترمذی)

🌸 حضرت وابصہ بن معبد رضى الله عنه کہتے ہیں کہ میں رسول ﷲ صلى الله عليه وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا تو آپ صلى الله عليه وآلہ وسلم نے پوچھا:
تم نیکی کے متعلق دریافت کرنے کے لیے آئے ہو؟
میں نے کہا: ہاں!
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
تم اپنے دل سے استفسار کرو۔
نیکی وہ ہے جس پر دل و ضمیر کو اطمینان ہو، گناہ وہ ہے جو دل میں خلش پیدا کرے اور سینے میں ہیجان برپا کر دے، اگرچہ لوگ تمہیں اس کے حلال وجائز ہونے کا فتویٰ بھی دیں۔
(احمد، دارمی)

🌸 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا:
گناہ وہ ہے جو دل میں خلش پیدا کرے اور تم اسے لوگوں کی نظروں سے چھپانا چاہو۔
(مسلم)

🌸 حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
میں تمھیں اللہ کے تقویٰ کی تلقین کرتا ہوں، اس لیے کہ یہ تمھارے سارے معاملات کو چمک اور روشنی بخشتا ہے۔
(مسند احمد )

🌸 ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص کی عبادت اور ذکرِ الٰہی میں سرگرمی اور دوسرے شخص کے حرام سے اجتناب اور مشتہبات سے گریز کا ذکر کیا گیا۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
پرہیزگاری سے تقابل نہ کرو۔
(ترمذی)