🌹 تقویٰ کی اہمیت:



تقویٰ یعنی اللہ کا خوف تمام بھلائیوں کا مجموعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا کے وجود سے لے کر قیامت تک آنے والے تمام جن و انس کے لئے تقویٰ کی وصیت فرمائی ہے۔

⚡ تقویٰ ہی کل قیامت کے دن نجات دلانے والی کشتی ہے۔ تقویٰ مؤمنین کے لئے بہترین لباس اور بہترین زادِ راہ ہے۔ یہ وہ عظیم نعمت ہے جس سے دل کی بندشیں کھل جاتی ہیں، جو راستے کو روشن کرتی ہے اور اسی کی بدولت گمراہ بھی ہدایت پا جاتا ہے۔

⚡ تقویٰ ایک ایسا قیمتی موتی ہے کہ اس کے ذریعہ برائیوں سے بچنا اور نیکیوں کو اختیار کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

⚡ تقویٰ انسانی زندگی کا شرف ہے اور تقویٰ انسانی زندگی میں وہ صفت ہے جو تمام انبیاء کی تعلیم کا نچوڑ ہے اور یہ وہ قیمتی سرمایہ ہے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رضا مندی اور قرب آسان ہو جاتا ہے۔

⚡ قرآن میں سینکڑوں آیات تقویٰ کی اہمیت و افادیت پر وارد ہوئی ہیں۔ تمام عبادات کا بنیادی مقصد بھی انسان کے دل میں اللہ کا خوف اور تقویٰ پیدا کرنا ہے۔ تقویٰ کا مطلب ہے پیرہیز گاری، نیکی اور ہدایت کی راہ۔

⚡ تقویٰ دل کی اس کیفیت کا نام ہے جس کے حاصل ہو جانے کے بعد دل کو گناہوں سے جھجک معلوم ہونے لگتی ہے اور نیک کاموں کی طرف اس کو بے تابانہ تڑپ ہوتی ہے۔

⚡ اللہ تعالیٰ کو تقویٰ پسند ہے۔ ذات پات یا قومیت وغیرہ کی اس کی نگاہ میں کوئی وقعت نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے قابلِ عزت و احترام وہ شخص ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے۔

⚡ تقویٰ دینداری اور راہِ ہدایت پر چلنے سے پیدا ہوتا ہے۔ بزرگانِ دین کا اولین وصف تقویٰ رہا ہے۔ قرآنِ پاک متقی لوگوں کی ہدایت کے لیے ہے۔

⚡ افعال و اقوال کے عواقب پر غور و غوض کرنا تقویٰ کو فروغ دیتا ہے اور روزہ تقویٰ حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ دوسرے الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ روزے خدا ترسی کی طاقت انسان کے اندر محکم کر دیتے ہیں۔ جس کے باعث انسان اپنے نفس پر قابو پا لیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم کی عزت اور عظمت اس کے دل میں ایسی جاگزیں ہو جاتی ہے کہ کوئی جذبہ اس پر غالب نہیں آتا اور یہ ظاہر ہے کہ ایک مسلمان اللہ کے حکم کی وجہ سے حرام ناجائز اور گندی عادتیں چھوڑ دے گا اور ان کے ارتکاب کی کبھی جرات نہ کرے گا۔

⚡ تقویٰ اصل میں وہ صفتِ عالیہ ہے جو تعمیر سیرت و کردار میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ عبادات ہوں یا اعمال و معاملات، اسلام کی ہر تعلیم کا مقصود و فلسفہ، روحِ تقویٰ کے مرہون ہے۔

⚡ خوفِ الٰہی کی بنیاد پر حضرت انسان کا اپنے دامن کا صغائر و کبائر گناہوں کی آلودگی سے پاک صاف رکھنے کا نام تقویٰ ہے اور اللہ اور اس کے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کا ہر کام گناہ کہلاتا ہے۔