: 🌹 تقویٰ کے فوائد وثمرات:


اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں تقویٰ کے مختلف فوائد وثمرات ذکر فرمائے ہیں، چند حسب ذیل ہیں:


🌷1. ہدایت ملتی ہے:
(یہ) وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں، (یہ) پرہیزگاروں کے لئے ہدایت ہے۔
(سورة البقرہ: 2)


🌷2. اللہ کی مدد حاصل ہوتی ہے:

اور (اے حبیبِ مکرّم!) صبر کیجئے اور آپ کا صبر کرنا اللہ ہی کے ساتھ ہے اور آپ ان (کی سرکشی) پر رنجیدہ خاطر نہ ہوا کریں اور آپ ان کی فریب کاریوں سے (اپنے کشادہ سینہ میں) تنگی (بھی) محسوس نہ کیا کریں۔
(سورہ النحل :127)


🌷3. اللہ کی محبت ملتی ہے:

(بھلا) مشرکوں کے لئے اللہ کے ہاں اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاں کوئی عہد کیوں کر ہو سکتا ہے؟ سوائے ان لوگوں کے جن سے تم نے مسجدِ حرام کے پاس (حدیبیہ میں) معاہدہ کیا ہے سو جب تک وہ تمہارے ساتھ (عہد پر) قائم رہیں تم ان کے ساتھ قائم رہو۔ بیشک اللہ پرہیزگاروں کو پسند فرماتا ہے۔
(سورة التوبة :7)


🌷4. گناہوں کی معافی اور اجرِ عظیم کا حصول ہوتا ہے:

اور کتنی ہی بستیاں ایسی تھیں جن (کے رہنے والوں) نے اپنے رب کے حکم اور اُس کے رسولوں سے سرکشی و سرتابی کی تو ہم نے اُن کا سخت حساب کی صورت میں محاسبہ کیا اور انہیں ایسے سخت عذاب میں مبتلا کیا جو نہ دیکھا نہ سنا گیا تھا۔
(سورة الطلاق: 8)


🌷5. نیک عمل کی قبولیت ہوتی ہے:

(اے نبی مکرم!) آپ ان لوگوں کو آدم (علیہ السلام) کے دو بیٹوں (ہابیل و قابیل) کی خبر سنائیں جو بالکل سچی ہے۔ جب دونوں نے (ﷲ کے حضور ایک ایک) قربانی پیش کی سو ان میں سے ایک (ہابیل) کی قبول کر لی گئی اور دوسرے (قابیل) سے قبول نہ کی گئی تو اس (قابیل) نے (ہابیل سے حسداً و انتقاما) کہا: میں تجھے ضرور قتل کر دوں گا، اس (ہابیل) نے ( جواباً ) کہا:
بیشک ﷲ پرہیزگاروں سے ہی (نیاز) قبول فرماتا ہے۔
(سورة المائدہ: 27)


🌷6. کامیابی حاصل ہوتی ہے:

اے ایمان والو! دو گنا اور چوگنا کر کے سود مت کھایا کرو اور اللہ سے ڈرا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔
(سورة آل عمران: 130)


🌷7. اللہ کی جانب سے خوشخبری ملتی ہے:


خبردار! بیشک اولیاء اللہ پر نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ رنجیدہ و غمگین ہوں گے۔ (وہ) ایسے لوگ ہیں جو ایمان لائے اور (ہمیشہ) تقوٰی شعار رہے۔ ان کے لئے دنیا کی زندگی میں (بھی عزت و مقبولیت کی) بشارت ہے اور آخرت میں (بھی مغفرت و شفاعت کی/ یا دنیا میں بھی نیک خوابوں کی صورت میں پاکیزہ روحانی مشاہدات ہیں اور آخرت میں بھی حُسنِ مطلق کے جلوے اور دیدار) اللہ کے فرمان بدلا نہیں کرتے، یہی وہ عظیم کامیابی ہے۔
(سورة یونس: 62 تا 64)


🌷8. جہنم سے چھٹکارا مل جاتا ہے، جو انتہائی برا ٹھکانا ہے:

اور تم میں سے کوئی شخص نہیں ہے مگر اس کا اس (دوزخ) پر سے گزر ہونے والا ہے، یہ (وعدہ) قطعی طور پر آپ کے رب کے ذمہ ہے جو ضرور پورا ہو کر رہے گا۔ پھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دے دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔
(سورة مریم: 71-72)


🌷9. (اللہ فرقان دیگا) ایسا علم ملتا ہے جس کے ذریعہ حق وباطل کے درمیان فرق کیا جاسکے، ( گناہ معاف کردے گا):


اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرو گے تو وہ تمہیں نورِ بصیرت عطا کر ے گا اور تمہارے گناہوں کو مٹا دیگا اور تمہیں معاف کر دے گا، اور اللہ عظیم فضل والا ہے.
(سورة الانفال:29)


▪اہلِ ایمان کو بشارت دی گئی ہے کہ اگر وہ مال اور اولاد کی وجہ سے گناہوں کا ارتکاب نہیں کریں گے اور اپنی زندگی میں اللہ کے اوامر کی اتباع اور نواہی سے اجتناب کریں گے تو اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں ان کی ہیبت و عزت بٹھا دے گا اور کو ئی شخص ان کے اہل و عیال، مال و دولت اور عزت و ناموس پر دست درازی کرنے کی جرأت نہیں کرے گا۔

بعض مفسرین نے فرقان کا معنی یہ بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کی نیک شہرت کو عام کر دے گا۔ اس کا ایک معنی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں حق و باطل کی تمیز دے گا، اور شبہات سے دور رکھے گا۔


🌷10. غم دور ہو جاتے ہیں اور وسیع رزق ملتا ہے:

جیسے اللہ نے فرمایا:
اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اس کے لئے راستہ پیدا کر دیتا ہے، اور اسے ایسی جگہ سے روزی پہنچاتا ہے جہاں کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا، اور جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے تو وہ اس کو کافی ہوتا ہے۔
(الطلاق: 2-3)

▪ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کو نصیحت کی ہے کہ جو شخص اللہ کے عذاب سے ڈرتے ہوئے اس کے احکامات کی پابندی کرے گا، جن کاموں سے اللہ نے منع کیا ان سے بچے گا اور اس کے حدود کا پاس و لحاظ رکھے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لئے تکالیف اور پریشانیوں سے نکلنے کے لئے راستے بنا دے گا، اور اس کے لئے ایسی جگہ سے روزی کا سامان کر دے گا جو اس کے شان و گمان میں بھی نہیں تھا۔


🌷 11. اللہ کی معیت (ساتھ) حاصل ہوتی ہے:

بیشک یہ لوگ اللہ کی جانب سے (اسلام کی راہ میں پیش آمدہ مشکلات کے وقت میں وعدوں کے باوجود) ہر گز آپ کے کام نہیں آئیں گے اور بیشک ظالم لوگ (دنیا میں) ایک دوسرے کے ہی دوست اور مددگار ہوا کرتے ہیں اور اللہ پرہیزگاروں کا دوست اور مددگار ہے۔
(سورة الجاثیة: 19)

بے شک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جو متقی ہوتے ہیں، اور جو بھلائی اور نیک کام کرنے والے ہوتے ہیں۔
(النحل:128)


🌷12. دشمن کے مکر وفریب سے بچاؤ:

اور اگر تم صبر کرو گے اور اللہ سے ڈرتے رہو گے، تو ان کا مکر و فریب تمہیں کچھ بھی نقصان نہ پہنچا سکے گا۔
(سورة آل عمران: 120)

اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو کافروں کے شر و فساد سے بچنے کا یہ طریقہ بتایا کہ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے آزمائشوں پر صبر کی عادت ڈالنی چاہئے۔ ہر حال میں اللہ سے ڈرتے رہنا چاہئے، تقویٰ اور بندگی کی راہ اختیار کرنی چاہئے اور غیر مسلموں سے مدد نہیں لینی چاہئے، اگر وہ ایسا کریں گے تو کافروں کا مکر و فریب انہیں نقصان پہنچائے گا، اس لئے کہ جو اللہ پر توکل کرے گا، آزمائشوں پر صبر کریگا اور صرف اسی سے مدد مانگے گا، وہ یقینا اپنے مقاصد میں کامیاب ہو گا۔
اللہ اسے کبھی بھی ضائع نہیں کرے گا اور دشمن کے مقابلہ میں اسے فتح و نصرت عطا کرے گا اور جو غیروں سے مدد چاہے گا اللہ اسے اس کے نفس کے حوالے کر دے گا اور اپنی نصرت سے اسے محروم کر دے گا۔


🌷13. پل صراط سے پار، جہنم سے نجات:

اللہ فرماتاہے:
پھر ہم پرہیز گاروں کو بچا لیں گے اور نافرمانوں کو اسی (یعنی جہنم) میں گھٹنوں کے بل گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔
(سورة مریم: 72)


▪اس آیت کی تفسیر صحیح احادیث میں اس طرح بیان کی گئی ہے کہ جہنم کے اوپر پل بنایا جائے گا، جس پر سے مومن و کافر کو گزرنا ہو گا۔ مومن تو اپنے اپنے اعمال کے مطابق جلد یا بہ دیر گزر جائیں گے، کچھ تو پلک جھپکتے میں، کچھ بجلی اور ہوا کی طرح، کچھ پرندوں کی طرح اور کچھ عمدہ گھوڑوں اور دیگر سواریوں کی طرح گزرجائیں گے، یوں کچھ بالکل صحیح سالم، کچھ زخمی، تاہم پل عبور کر لیں گے، کچھ جہنم میں گر پڑیں گے جنہیں بعد میں شفاعت کے ذریعے سے نکال لیا جائے گا۔ لیکن کافر اس پل کو عبور کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے اور سب جہنم میں گر پڑیں گے۔
(ابن کثیر ، احسن البیان )


🌷14. موت اسلام پر ہو گی:

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنا چاہئے اور تمہاری موت آئے تو اسلام پر آئے۔
(سورة اٰل عمران:102)


🌷15. اعمال کی اصلاح کر دے گا:

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور درست بات کہا کرو. وہ تمہارے کاموں کی اصلاح کر دے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کر دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کرے گا، وہ یقینا بڑی کامیابی سے سرفراز ہو گا۔
(سورة الاحزاب:70-71)