🌹 صبر کے ثمرات:

صبر ايسا خزانہ ہے کہ جس نے اسے پا ليا اس نے ہر بھلائی کی پيشانی تھام لی، ايسا لشکر ہے جو کبھی شکست نہيں کھاتا، ايسا چشمہ ہے جو حقيقی معنوں ميں پياس کو بجھاتا ہے۔ ايسی تلوار ہے جس کا نشانہ کبھی خطا نہيں ہوتا، ايسی سواری ہے جو کبھی ٹھوکر نہيں کھاتی، اور ايسا مضبوط قلعہ ہے جس ميں حفاظت يقينی ہے۔

صبر اور کاميابی دونوں سگے بھائی ہيں ،صبر کے بعد مدد آتی ہے اور تنگی کے بعد کشادگی آتی ہے۔


🌟 صبر کے ثمرات و فوائد:

صبر کے ثمرات و فوائد لازوال اور بے مثال ہيں، صبر کرنے والوں کے دونوں ہاتھ ميں لڈو ہے، دنيا ميں اس کا اچھا بدلہ ملتا ہے اور آخرت کی کاميابی نصيب ہوتی ہے۔


💫1. صبر کرنے والوں کو اللہ تعالی کی معيت نصيب ہوتی ہے:

اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
(سورةالبقرہ: 153)


💫2. صبر کا اجر و ثواب انگنت ہے:

صبر کرنے والوں کو ان کا پورا پورا بے شمار اجر ديا جاتا ہے۔
(سورةالزمر: 10)


💫3. صبر محبت الہی کے حصول کا سبب ہے:

اللہ تعالی صبر کرنے والوں کو محبوب رکھتا ہے۔
(سورة آل عمران:126)


💫 4. صبر دين کی امامت و پيشوائی کا سبب ہے :

اور ہم نے ان ميں سے ايسے پيشوا بنائے جو ہمارے حکم سے لوگوں کو ہدايت کرتے تھے چوں کہ ان لوگوں نے صبر کيا تھا۔
(سورة السجدہ: 24)


💫5. صبر کاميابی کے حصول کا سبب ہے:

اے ايمان والو! تم ثابت قدم رہو اور ايک دوسرے کو تھامے رکھو اور جہاد کے لئے تيار رہو تاکہ تم مراد کو پہنچو
(سورة آل عمران: 200 )


💫6. صبر مدد اور توشہ ہے:
کہ نماز اور صبر کے ذريعہ مدد طلب کرو۔


💫7. جس کے اندر صبر و شکيب نہيں اُسے مدد نہيں ملتی:

اللہ تعالی نے صبر کرنے والوں کو اکٹھے تين انعامات کی بشارت دی ہے جس کی بشارت دوسروں کو نہيں دی گئی,
اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے ديجئے جنہيں جب کبھی کوئی مصيبت آتی ہے تو کہہ ديا کرتے ہيں کہ ہم تو خود اللہ تعالی کی ملکيت ہيں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہيں، ان پر ان کے رب کی نوازشيں اور رحمتيں ہيں اور يہی لوگ ہدايت يافتہ ہيں۔
(سورة البقرہ: 157-155)


💫 8. صبر کرنے پر روزِ قیامت فرشتوں کا ہر طرف سے سلام کرنا، اور کامیابی کا پیغام دینا:

فرشتے (بہشت کے) ہر ایک دروازے سے ان کے پاس آئیں گے۔ (اور کہیں گے) تم پر رحمت ہو (یہ) تمہاری ثابت قدمی کا بدلہ ہے اور عاقبت کا گھر خوب (گھر) ہے۔
(سورۂ رعد: 23۔24)


💫 9. صبر کرنا انبیاء والا کام ہے:

غرض (اےپیغمبر!) تم اسی طرح صبر کیے جاؤ جیسے اولوالعزم پیغمبروں نے صبر کیا، اور ان کے معاملے میں جلدی نہ کرو۔
(سورۂ احقاف: 35)

کسی اللہ والے کو پيش آمدہ مصيبت ميں تسلی دی گئی تو انہوں نے کہا:
آخر ميں صبر کيوں نہ کروں جبکہ اللہ تعالی نے صبر کے بدلے ہم سے تين خصلتوں کا وعدہ کيا ہے جن ميں ہر خصلت دنيا و مافيہا سے بہتر ہے۔
اور وہ تين ہيں اللہ تعالی کی نوازشيں، اس کی رحمتيں، اور اس کی ہدايت