🌹 احسان ازروئے قرآن:


✨ اور احسان کرو اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
(سورةالبقرۃ: 195)

✨ اللہ تعالیٰ عدل کا، احسان کا اور قرابت داروں کو (ان کا حق) دینے کا حکم دیتا ہے۔
(سورةالنحل: 90)

✨ اور اس سے بہتر دین کس شخص کا ہو سکتا ہے جو اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کر دے، اس طرح کہ وہ احسان اختیار کرے اور ملتِ ابراہیم کی پیروی کرے جو بالکل یک سو تھا۔
(سورةالنسا: 125)

✨ اور جنہوں نے ہماری راہ میں کوشش کی ضرور ہم انہیں اپنے راستے دکھا دیں گے اور بے شک اللہ تعالیٰ ضرور احسان کی روش اختیار کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
(سورةالعنکبوت: 69)

✨ اور بھلائی اور برائی، دونوں یکساں نہیں ہیں۔ تم برائی کو اس چیز سے دفع کرو جو زیادہ بہتر ہے، تو تم دیکھو گے کہ وہی، جس کے اور تمہارے درمیان عداوت ہے، گویا وہ ایک سرگرم دوست بن گیا ہے۔
(سورة حٰم السجدہ: 34)

✨ زمین میں فساد برپا نہ کرو جبکہ اس کی اصلاح ہو چکی ہے اور خدا ہی کو پکارو خوف کے ساتھ اور طمع کے ساتھ، یقیناً اللہ کی رحمت نیک کردار لوگوں سے قریب ہے۔
(سورةالاعراف: 56)

✨ بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں (لطف اندوز ہوتے) ہوں گے، اُن نعمتوں کو (کیف و سرور) سے لیتے ہوں گے جو اُن کا رب انہیں (لطف و کرم سے) دیتا ہو گا، بیشک یہ وہ لوگ ہیں جو اس سے قبل (کی زندگی میں) صاحبانِ احسان تھے۔
(سورةالذاریات: 15۔16)

✨ اور آئے دن تمہیں ان کی کسی نہ کسی خیانت کا پتہ چلتا رہتا ہے ان میں سے بہت کم لوگ اس عیب سے بچے ہوئے ہیں (پس جب یہ اِس حال کو پہنچ چکے ہیں تو جو شرارتیں بھی یہ کریں وہ ان سے عین متوقع ہیں) لہٰذا انہیں معاف کرو اور ان کی حرکات سے چشم پوشی کرتے رہو، اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے جو احسان کی روش رکھتے ہیں۔
(سورةالمائدۃ: 13)

✨ جو لوگ ایمان لے آئے ہیں، اور نیکی پر کار بند رہے ہیں، انہوں نے پہلے جو کچھ کھایا پیا ہے، اس کی وجہ سے ان پر کوئی گناہ نہیں ہے، بشرطیکہ وہ آئندہ ان گناہوں سے بچتے رہیں، اور ایمان رکھیں اور نیک عمل کرتے رہیں، پھر (جن چیزوں سے آئندہ روکا جائے ان سے) بچا کریں، اور ایمان پر قائم رہیں اور اس کے بعد بھی تقوی اور احسان کو اپنائیں۔ اللہ احسان پر عمل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
(سورةالمائدہ:93)




🌹 احسان ازروئے حدیث:


احسان کی سب سے بڑی صورت یہ ہے کہ مخلوقات کے ساتھ ہر طرح سے نیکی کی جائے۔

✨ انسانیت کو احسان اور رحمت سکھانے والے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
ہر نیکی صدقہ ہے۔

✨ حضرت علیؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے مجھ سے فرمایا:
کیا میں تمہیں دنیا و آخرت کے سب سے زیادہ کریم اخلاق کے متعلق آگاہ نہ کروں؟؟؟ وہ یہ ہے کہ تم اس شخص سے تعلق جوڑو جو تم سے توڑتا ہے اور تم اسے دو جو تجھے محروم رکھے اور یہی احسان ہے۔

✨ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا:
نیکی میں کسی بھی چیز کو حقیر نہ سمجھو اگرچہ تو اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے ہی ملے۔
( صحیح مسلم)

✨ احسان جتانے والا، اور رشتہ داریوں کو کاٹنے والا، اور عادی شراب خور (کبھی )جنّت میں داخل نہیں ہوں گے۔
(سُنن النسائی)

✨ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جس شخص پر احسان کیا گیا اور اس نے احسان کرنے والے کو جزاک اللہ خیرا (اللہ تعالیٰ تم کو اس کا بہتر بدلہ عطا فرمائے کہا) تو اس نے (اس دعا کے ذریعہ) پوری تعریف کی اور شکر ادا کر دیا۔
(ترمذی)

✨ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لائے تو (ایک دن) مہاجرین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا:
یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! جن کے پاس ہم آئے ہیں ہم نے ان جیسے لوگ نہیں دیکھے (یعنی انصار مدینہ)، کہ اگر ان کے پاس فراخی ہو تو خوب خرچ کرتے ہیں، اور اگر کمی ہو تو بھی ہماری غم خواری اور مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے محنت اور مشقت کا ہمارا حصہ تو اپنے ذمہ لے لیا ہے اور نفع میں ہم کو شریک کر لیا ہے۔ (ان کے اس غیر معمولی ایثار سے) ہم کو اندیشہ ہے کہ سارا اجر و ثواب انہی کے حصے میں نہ آجائے (اور آخرت میں ہم خالی ہاتھ رہ جائیں)۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
نہیں ایسا نہیں ہو گا جب تک اس احسان کے بدلہ تم ان کے لئے دعا کرتے رہو گے اور ان کی تعریف یعنی ان کا شکریہ ادا کرتے رہو گے۔
(ترمذی)