🌹 عفو و درگزر کی تعریف:


✨ عفو عربی زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معانی
معاف کرنا، بخش دینا، درگزرکرنا، بدلہ نہ لینا اور گناہ پر پردہ ڈالنے کے ہیں۔

✨ اصطلاحِ شریعت میں عفو سے مراد
کسی کی زیادتی و برائی پر انتقام کی قدرت و طاقت کے باوجود انتقام نہ لینا اور معاف کر دینا ہے۔

▪قدرت و طاقت نہ ہونے کی وجہ سے اگر انسان انتقام نہ لے سکتا ہو تو یہ عفو (معاف کرنا) نہیں ہو گا بلکہ اسے بے بسی کا نام دیا جائے گا، عفو صرف قادر ہونے کی صورت میں ہے۔

✨ عفو کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ آدمی معاف کر دے خواہ طبیعت اس پر آمادہ نہ ہو۔

✨ عفو کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ دل کی رضا و خوشی کے ساتھ معاف کرے اور ممکن ہو تو اس کے ساتھ کچھ احسان بھی کرے۔

▪حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جب میں نے جنت میں اونچے اونچے محلات دیکھے تو جبرائیل سے فرمایا:
یہ کن لوگوں کیلئے ہیں! انہوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! یہ ان لوگوں کیلئے ہیں جو غصے کو پی جاتے ہیں اور لوگوں سے درگزر کرتے ہوئے انہیں معاف کر دیتے ہیں۔

▪اپنے غصہ کو پی جانا بے، اپنے دشمن سے انتقام نہ لینا اور اسے دل سے معاف کر دینا بے شک بہت بڑے ہمت کے کام ہیں۔
اس طرح کے اخلاق کے اپنانے کی وجہ سے ﷲ تعالیٰ اپنے بندوں کو دنیا و آخرت میں بہت سے انعامات سے نوازتا ہے۔

⚡ ﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم میں عفو ودرگزر کرنے کی تعلیم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:

وہ لوگ جو آسائش میں بھی خرچ کرتے ہیں اور تنگی میں بھی اور غصہ کو دبا جانے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں اور اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
(سورة آل عمران:134 )