*: 💥 نفرت سے بچنے کے طریقے:


▪نفرت سے بچنے کے مندرجہ ذیل طریقے ہیں:


🌟1. یہ احساس رکھنے کی کوشش کرنا کہ اللہ کے پیارے بندے کے لئے دل میں نفرت رکھنا اس کو سخت ناپسند ہے اور یہ ہمیں یقیناً مالک سے دور کرتی ہیں کیونکہ اس کی قربت پانے کے لئے اس کے بندوں سے پیار کرنا ضروری ہے۔ اس طرح نفرت سے بچ سکتے ہیں۔

🌟2. پیارے آقائے دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کرنے کی کوشش میں ہر انسان کے دل میں پیار لانے کی کوشش کرنا بھی مدد کرتا ہے۔ پیارے آقائے دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دشمنوں کو بھی گلے لگاتے اور پیار کرتے تھے۔ پھر ہم کیسے کسی سے اپنی ذاتی وجوہات کے لئے نفرت کریں۔

🌟3. ہر انسان کو اللہ کا بندہ اور پیارے آقائے دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی سمجھنا، اس احساس سے بھی دل میں نرمی آتی ہے، نفرت دور ہو جاتی ہے۔

🌟4. کسی کے لئے دل میں نفرت لانے کے لئے ہماری ذات کا کوئی نہ کوئی پہلو چھپا ہوتا ہے کبھی دل کی تنگی، حسد وغیرہ۔ اس پہلو کو تلاش کر کے اس پر کام کی کوشش کرنا اور اپنی غلطی ڈھونڈنا۔

🌟5. اپنے دل کی وسعت اور ظرف بڑھانے کی کوشش کرنا کہ اگر کبھی کسی نے آپ کے ساتھ غلط کیا تو اس کو اللہ کی رضا اور خوشی کی خاطر دل سے معاف کر سکیں۔ بجائے اس کے کہ اس سے نفرت کریں

🌟6. جس شخص کے لئے اندر نفرت کا احساس آ رہا ہو، اللہ سے مدد مانگ کر اس کی مدد اور آسانی کی کوشش کریں۔ ایسے اس کے لئے نفرت نرمی میں بدلنے لگے گی اور اندر ٹھہراﺅ بھی آئے گا۔

🌟7. دل کی یہ چاہ زندہ ہو کہ اللہ کا قربت پانا ہے۔ اس کے لئے ہر بندے سے دل کا پیار بڑھانا ہے، دل کی نفرت مٹانی ہے۔ اس طرح دل سے نفرت کو نکال سکتے ہیں۔

🌟8. اگر ہم یہ احساس رکھیں کہ یہ نفرت تو کسی اور سے زیادہ مجھے ہی نقصان دے رہی ہے کیونکہ جس سے نفرت کی جا رہی ہے اسے تو علم بھی نہیں ہے بلکہ ہم تو خود ہی اپنا دل جلا رہے ہیں نقصان سارا اپنا ہی ہے۔ اللہ سے دوری بھی ہماری ہی بڑھ رہی ہے۔ یہ احساس بھی مدد کرتا ہے۔

🌟9. اللہ سے مدد مانگنا کہ میرا دل بدل دے ، یہ احساس دل کو شرمندہ کرے گا اور جب شرمندہ ہو کر اپنے عمل پر معافی مانگیں تو دل سے نفرت مٹے گی۔

🌟10. نفرت آگ کی طرح ہے جس دل میں نفرت ہوتی ہے وہاں مثبت جذبے اور احساس جنم نہیں لے سکتے۔ یہ احساس رکھ کر نفرت سے بچ سکتے ہیں۔

🌹 نفرت سے بچنے کے فوائد:


▪نفرت سے بچنے کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں:

✨1. نفرت دل میں موجود ہر جذبے کو جلا دیتی ہے لیکن اس سے بچ کر ہم دل میں پیار کو زندہ کر سکتے ہیں۔

✨2. دل میں اللہ کے بندوں کا پیار بڑھتا ہے اور اللہ کے بندے ہی اللہ تک پہنچنے کا راستہ ہیں۔

✨3. اللہ کی محبت پانے کے راستے میں یہ نفرت بھرے احساسات ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔اس رکاوٹ کو گرا کر ہی اللہ کی محبت پا سکتے ہیں۔

✨4. نفرت کو ختم کر کے ہم اپنی انا اور ذات کو مارتے ہیں۔ انا کو مار کر ہم اللہ کے راستے پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔

✨5. ہم دل سے جھکنا سیکھتے ہیں کیونکہ کسی کو معاف کرنے کےلئے دل کو جھکانا پڑتا ہے، ایسے اللہ کے بندوں کے سامنے جھکنا ہمیں اللہ کے سامنے جھکنا سکھاتا ہے۔

✨6. نفرت ختم کر کے اور معاف کر کے ہم خود کو اللہ کے رحم اور مغفرت کا امیدوار کر لیتے ہیں ۔

✨7. دل میں مثبت احساس ہو گا تو عمل بھی مثبت ہو گا۔

✨8. دل میں نرمی آئے گی، خوش مزاجی اور خوش اخلاقی حاصل ہو گی۔

✨9. منفی سوچوں سے بچیں گے تو حق کی راہ پر آگے بڑھنے اور نیکی کرنے کےلئے پاور ملتی رہے گی۔

✨10. اللہ کی نافرمانی سے بچیں گے تو دنیا اور آخرت بھی آسان ہو گی۔ سکون، اطمینان اور خوشی نصیبی حاصل ہو گی۔