🔥 احساسِ کمتری کی تعریف:


احساسِ کمتری کا مطلب ہے:
اپنے آپ کو دوسروں سے کمتر سمجھنا۔

✨ گویا احساسِ کمتری سے مراد خود کو کسی سے کم تر سمجھنے، کسی محرومی کا شکار ہونے، اور خودترسی میں مبتلا ہونے کا نام ہے۔ یہ کیفیت زندگی میں پیش آنے والے مختلف حالات سے تعلق رکھتی ہے۔

احساسِ کمتری کا مرض عموماً کسی کام میں ناکامی کی باعث پیدا ہوتا ہے یا اپنے سے کسی بَرتَر کی طرف دیکھنے سے، چاہے وہ بَرتَری دینی ہو یا دُنیوی۔ دینی و دُنیوی بَرتَری والوں میں سے کس کی طرف دیکھنا چاہیے اور کس کی طرف نہیں۔

✨ حدیثِ پاک میں اس کی رہنمائی فرمائی گئی ہے، سرورِ کائنات حضرت محمد مصطفی صَلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے:
دو خصلتیں ایسی ہیں کہ جس میں یہ ہوں گی اللہ اُسے اپنے نزدیک شاکِر و صابِر لکھ دے گا۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ دین کے مُعامَلے (یعنی علم و عمل) میں اپنے سے بَرتَر (اوپر والے) کی طرف نظر کرے تو اُس کی پَیروی کرے۔
جبكہ دوسری یہ ہے کہ دنیا کے مُعامَلے میں اپنے سے کمتر (نیچے والے) کی طرف دیکھے تو اللہ کی حمد کرے، اللہ اسے شاکر و صابر لکھے گا اور جو اپنے دین میں اپنے سے کمتر کو دیکھے اور اپنی دنیا میں اپنے سے بَرتَر کو دیکھے تو فوت شدہ دنیا پر غم کرے، اللہ اسے نہ شاکر لکھے نہ صابر۔
(ترمذی)

⚡ معلوم ہوا کہ دینی معاملات میں اپنے سے بَرتَر کی طرف دیکھنا محمود (اچھا) ہے اور دنیوی معاملات میں اپنے سے بَرتَر کی طرف دیکھنا مذموم (بُرا) ہے۔ لہٰذا انسان کو چاہیے کہ وہ دینی معاملات میں اپنے سے اوپر والے کی طرف دیکھے اور اس کی پیروی کرے، اس جیسا بننے کی کوشش کرے اور دنیوی معاملات میں اپنے سے نیچے والے کی طرف دیکھ کر اپنے اوپر اللہ کے فضل و کرم اور احسان کو یاد کر کے شکر بجا لائے۔



: