🌹 احساسِ کمتری سے بچنے کے فائدے:


🌾1. احساسِ کمتری سے بچ کر خوداعتمادی پیدا ہوتی ہے جس سے اپنے معاملات اچھی طرح سے نپٹا سکتے ہیں۔

🌾2. احساسِ کمتری سے بچ کر انسان کے اندر قناعت اور توکل بڑھتا ہے۔

🌾3. احساسِ کمتری سے بچ کر آگے بڑھنے کی کوشش کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔

🌾4. حسد اور مظلومیت جیسے احساسات سے بچے رہتے ہیں۔

🌾5. اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کے احساس میں دل شکر سے سرشار رہتا ہے۔

🌾6. احساسِ کمتری سے بچتے ہیں تو بےچینی اور بے سکونی نہیں رہتی۔

🌾7. ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ جس سے نعمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

🌾8. احساسِ کمتری سے بچنا اپنی صلاحیتوں کو بہترین استعمال کرنے کا شعور دیتا ہے۔

🌾9. دوسروں کے لئے دل کی تنگی سے محفوظ رہتے ہیں۔

🌾10. احساسِ کمتری سے بچ کر اپنی صلاحیتوں کو اچھے طریقے سے استعمال کر کے اپنی بھلائی اور دوسروں کی بھلائی کر سکتے ہیں۔

🌾11. دل منفی خیالات اور احساسات سے پاک ہوتا ہے تو اس میں اللہ کا احساس سما جاتا ہے۔

🌾12. احساسِ کمتری سے بچ کر اللہ پر یقین بڑھتا ہے اور اللہ کے پیار کا احساس دل میں رہتا ہے۔

🌾13. اپنے معاملات بھی اچھے طریقے سے ہینڈل کر سکتے ہیں اور دوسروں کے کاموں میں بھی بھرپور مدد اور تعاون کر سکتے ہیں۔

🌾14. احساسِ کمتری سے بچ کے اللہ کے ساتھ رابطہ مضبوط ہو گا اور حق بات کہنے کی بہترین پاور ملتی رہتی ہے۔

🌾15. احساسِ کمتری سے بچ کر اللہ پاک کی عطا کردہ خوبیوں کی تقسیم پر دل راضی ہوتا ہے۔

🌾16. دل میں دوسروں کیلیے حسد کی بجائے رشک اور دعا کے جذبات بیدار ہوتے ہیں۔

🌾17. احساسِ کمتری سے بچ کر دل سے اللہ کے سامنے جھکتے ہیں۔

🌾18. اس احساس سے بچنا، میں کج وی نہیں کا احساس بھی دیتا ہے۔ احساسِ کمتری سے ہمارے اندر محرومی آتی ہے لیکن اس سے نکل کر دل میں میں کج وی نہیں کا احساس آتا ہے کہ تو نے جو عطا کیا میں اس قابل نہیں، تو نے اوقات سے بڑھ کر دیا ہے.

🌾19. احساسِ کمتری سے بچ کر دل کو پاور ملتی ہے اور انسان عطا ہوئی نعمتوں اور ذرائع کو استعمال کر کے اپنے پیروں پر کھڑا ہوتا ہے۔


🌹 احساسِ کمتری سے بچنے کے طریقے:


💫1. احساسِ کمتری کے شکار شخص کی سوچ محدود ہوتی ہے۔ وہ ہر معاملے کو اپنے مطابق لیتا ہے اور آس پاس کے لوگوں سے بدگمان ہونے لگتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اللہ پر یقین کو مضبوط کیا جائے اور مثبت گمان رکھا جائے۔ یہ احساس کہ گمان کے مطابق عطا کیا جائے گا۔ یہ مثبت گمان احساسِ کمتری سے بچاتا ہے۔

💫2. اپنے ساتھ اللہ کی محبت کو محسوس کریں کہ میری ہر برائی کے باوجود بھی مجھے ہر نعمت عطا کی جا رہی ہے۔ یہ مالک کا مجھ سے بے انتہا پیار ہے۔ وہ اپنے اتنے لوگوں میں سے بھی مجھ کو نہیں بھولتا تو اس محبت کی پاور دل میں محسوس کر کے احساسِ کمتری سے نکلا جا سکتا ہے۔

💫3. اللہ پر یقین و ایمان کو مضبوط کرنا چاہیے کہ اس نے جس حال میں مجھے رکھا ہے، جیسا بنایا ہے، یہ کیسے ہو سکتا ہے یہ سب میرے لیے بہترین نہ ہو۔ اس طرح اللہ پر یقین رکھ کر احساسِ کمتری سے نکلنے کی کوشش کریں گے۔

💫4. نظر دوسروں سے ہٹا کر اپنی منزل پر رکھنی چاہیئے۔ جب نظر دوسرے سے ہٹے گی تو احساسِ کمتری میں نہیں جائیں گے بلکہ اپنے سے نیچے والوں کا احساس، احساسِ کمتری سے بچائے گا۔

💫5. اگر ظاہری حالت کی وجہ سے احساسِ کمتری میں جا رہے ہیں تو وہاں مقابلہ بازی سے اجتناب کر کے اللہ کی رضا میں راضی رہ کر احساسِ کمتری سے بچنے میں مدد ملے گی۔

💫6. اپنے اردگرد موجود اللہ کی نعمتوں پر نظر ڈالیں اور شکر کے احساس کو اپنے اندر پیدا کریں، اللہ نے جو دیا بہترین دیا ہے۔ کچھ لوگوں کے پاس تو یہ بھی نہیں، ہم خوش قسمت ہیں کہ اتنا کچھ بن مانگے ملا ہے۔

💫7. جب کبھی احساسِ کمتری میں جانے لگیں تو اللہ سے دعا کریں کہ ہم کمزور لوگ ہیں تُو تھام لے، سنبھال لے، ایسے دعا کرنے سے بھی پاور ملتی ہے، سوچ مثبت ہوتی ہے اور احساسِ کمتری سے بچ سکتے ہیں۔

💫8. خود کو چیک کریں کہ کس بات پر احساسِ کمتری آتا ہے۔ اس پوائنٹ کو پکڑ کر اس پر کام کریں تو احساسِ کمتری سے بچیں گے۔

💫9. اپنی دنیاوی خواہشات اور چاہتوں کو کنٹرول کر کے احساسِ کمتری سے بچا جا سکتا ہے۔ کیونکہ چاہتیں بڑھتی ہیں تو نظر دوسروں پر جاتی ہے اس لیے اس پوائنٹ پر کام کر کے احساسِ کمتری سے بچا جاسکتا ہے۔

💫10. نظر دنیا سے ہٹا کر ابدی منزل پر رکھیں کہ یہاں جو مل رہا ہے سب فانی ہے۔ اس کی اہمیت نہیں بلکہ اصل اہمیت عمل کی ہے۔ اپنے عمل کو خالص کرنے کی کوشش بھی احساسِ کمتری سے بچاتی ہے۔