💥 بد گمانی ازروئے قرآن:


🍃 تو یہ تم نے رب العالمین کو کیا سمجھ رکھا ہے؟؟؟
(سورة الصافات: 87)

🍃 اور تمہارا یہی گمان جو تم نے اپنے رب کے بارے میں قائم کیا، تمہیں ہلاک کر گیا سو تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گئے۔
(سورةحٰم السجدہ: 23)

🍃 اور جس چیز کا تمھیں علم نہیں، اس کے درپے نہ ہو کیونکہ کان، آنکھ اور دل ان میں سے ہر چیز سے پرسش ہونی ہے۔
(سورةبنی اسرائیل: 36)

🍃 اے ایمان والو! زیادہ تر گمانوں سے بچا کرو، بے شک بعض گمان (ایسے) گناہ ہوتے ہیں (جن پر اُخروی سزا واجب ہوتی ہے)۔
(سورةالحجرات: 12 )

🍃 اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق (شخص) کوئی خبر لائے تو خوب تحقیق کر لیا کرو (ایسا نہ ہو) کہ تم کسی قوم کو لاعلمی میں (ناحق) تکلیف پہنچا بیٹھو، پھر تم اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جاؤ۔
(سورةالحجرات: 6)

🍃 کیا لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ (صرف) ان کے (اتنا) کہنے سے کہ ہم ایمان لے آئے ہیں چھوڑ دیئے جائیں گے اور ان کی آزمائش نہ کی جائے گی۔
(سورة العنکبوت: 2)



💥بد گمانی ازروئے حدیث:


🍃حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
حسنِ ظن رکھنا حسنِ عبادت میں سے ہے۔
(ابو داؤد)

🍃 جب کوئی آدمی یہ کہے کہ لوگ ہلاک ہو گئے تو وہ ان سے زیادہ ہلاک ہونے والا ہو گا۔
(صحیح مسلم)

🍃 ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ
تم بد گمانی سے بچو اس لئے کہ بدگمانی سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے اور کسی کے عیوب کی جستجو نہ کرو اور نہ اس کی ٹوہ میں لگے رہو۔
(بخاری)

🍃 پیارے آقائے دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:
سب سے بڑا گناہ، خدا کے بارے میں بدگمانی ہے۔
(نہج الفصاحة)

🍃 حضرت ابن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کے عیب کو چھپایا، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیب چھپائے گا اور جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کے عیب ظاہر کیے، اللہ تعالیٰ اس کے عیب کا پردہ چاک کر دے گا اور اس شخص کو اس کے گھر میں رسوا کر دے گا۔
(کشف الخفاء)

🍃 حضرت جابر بن عبداللہؓ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’کیا تمہیں بدترین انسان کے متعلق آگاہ نہ کروں؟؟؟
صحابہ کرامؓ نے عرض کیا:
جی یا رسول اللہ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
وہ چغل خور لوگ ہیں جو اچھے دوستوں کے درمیان تفرقہ ڈال دیتے ہیں۔
(علل الحدیث)

🍃 میری امت میں تین خصلتیں رہ جائیں گی فال لینا، حسد کرنا اور بدگمانی کرنا۔ ایک شخص نے پوچھا کہ ان کا تدارک کیا ہے؟؟؟ فرمایا:
جب حسد کرے تو استغفار کر لے، جب گمان پیدا ہو تو اسے چھوڑ دے اور یقین نہ کرے اور جب شگون لے، خواہ نیک نکلے یا بد اپنے کام سے نہ رکے۔
(طبرانی)

🍃 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، اللہ رب العزت فرماتا ہے:
میں اپنے بندوں کے گمان کے مطابق ان سے معاملہ کرتا ہوں جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں اگر وہ اپنے دل میں مجھے یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگر وہ مجھے کسی گروہ میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے ایسی جماعت میں یاد کرتا ہوں جو ان سے بہتر ہے اور اگر وہ ایک ہاتھ میرے قریب ہوتا ہے تو میں چار ہاتھ اس کے قریب ہوتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں (میری رحمت) اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔
(صحیح مسلم)